اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں پر مرچی بموں کا استعمال شروع کردیا
باغی ٹی وی : اسرائیلی پولیس نے شیخ جرح کے مشرقی یروشلم کے نواحی مقبوضہ فلیش پوائنٹ میں رات کو فلسطینیوں پر آنسو والے گرنیڈ اور پانی والی بندوقوں کا استعمال کیا ۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہودی آباد کاروں اور فلسطینیوں کے مابین پیر کے روز شام کو جھڑپیں ہوئیں جن میں یہ اطلاع ملی ہے کہ فریقین کے مابین پتھر اور کرسیاں پھینکی گئیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین نے کہا کہ لڑائی میں 20 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں اور اطلاعات کے مطابق متعدد افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ زخمی ہونے والوں میں 16 افراد شامل تھے جو کالی مرچ کے اسپرے اور آنسو گیس سے متعلق زخموں کا شکار تھے ، اور ایک بزرگ شخص جو سر میں گولی لگنے سے گرا ہوا تھا۔
میڈیکل سروس نے یہ بھی کہا ہے کہ اس کی متعدد ایمبولینسوں کو یہودی آباد کاروں نے نشانہ بنایا تھا انہوں نےگاڑیوں پر پتھراؤ کیا تھا۔پیر کے آخر میں اسرائیلی پولیس نے ایک فلسطینی کے گھر پر چھاپے مارے اور اندر موجود رہائشیوں پر حیرت انگیز دستی بم پھینکتے دیکھا گیا۔
دہشت گرد اسرائیلی آباد کار گروہوں کے حق میں درجنوں فلسطینی خاندانوں کو گھروں سے بے دخل کیا جارہا ہے اور اسرائیل کی جانب سے دھمکی کے بعد احتجاج کرنے والے فلسطینیوں کا کریک ڈاؤن شروع کر دیا.
اسرائیل نے اسے "غیر منقولہ جائداد کا تنازعہ” قرار دیا ہے جبکہ فلسطینیوں اور حقوق گروپوں کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں امتیازی پالیسیوں کو اجاگر کیا گیا ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کو یروشلم سے بے دخل کرنا ہے۔
تشدد کا پھوٹ پڑنا شیخ جرح میں تازہ ترین چپقلش ہے جو کافی عرصے سے جاری ہے ، جہاں گذشتہ ماہ غزہ پر اسرائیلی حملے کے 11 روز قبل ہونے والے ہفتوں کے احتجاج اور کریک ڈاؤن نے بین الاقوامی توجہ حاصل کی تھی۔