اٹلی کے ایک قصبے کے باسیوں نے کرونا وائرس کو شکست دے کر مثال قائم کر دی

باغی ٹی وی :اٹلی میں کورونا وائرس کے کیسز حالیہ ہفتوں میں بڑھتے ہی جارہے ہیں۔ ہفتہ 28 مارچ کو ملک میں 86،498 واقعات اور 9،134 اموات ہوئیں۔

لیکن اٹلی کے ایک چھوٹے سے قصبے نے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے بڑے پیمانے پر تشخیص کے پروگرام پر عمل کرنے کے بعد ، کورونا وائرس کے انفیکشن شکست دینےکا دعوی کیا ہے۔

شمالی اٹلی کے سب سے زیادہ آلودہ علاقے کے میں واقع ، وو ایگانیو قصبے کی آبادی 3،300 ہے ، فروری کے تیسرے ہفتے میں کورونا کے کیسز کا بہت بڑی تعداد سامنے آئی 21 فروری کو اس وائرس سے ملک کی پہلی موت تھی۔

لہذا ، جب کوروناوائرس کو قابو میں رکھنے کے لئے چین میں کئے گئے سخت اقدامات دوسرے ممالک کے لئے موزوں نہیں ہوسکتے ہیں ، تو اس وقت اٹلی کے اس چھوٹے سے قصبے نے مثال قائم کردی
کوروناوائرس سے قصبے کی پہلی موت کے بعد ، پورے قصبے کو لاک ڈاؤن میں ڈال دیا گیا۔

کسی کو بھی داخل ہونے اور جانے کی اجازت نہیں تھی ، جب کہ سامان (ادویات اور کھانا) صرف اس شہر میں پہنچ سکے اور یہ کام صرف علاقے کے متعلقہ افراد جو کہ سرکاری طور پر متعین ہیں انہیں‌کے ذمے تھا۔ان حفاظتی اقدام کی بدولت چھ مارچ تک 3،300 رہائشیوں کا یہ قصبہ ایسا تھا کہ جس میں‌ کوئی علامت نہیں ہے

14 دن کے اندر پوری آبادی سے وائرس کا خاتمہ ہو گیا تھا۔ اس بڑے پیمانے پر جانچ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس وقت تقریبا 3 3 فیصد رہائشی اس وائرس سے متاثر ہوئے تھے اور ان میں سے نصف کے پاس کوئی مثبت علامت نہیں دکھائی جارہی تھی جب انھوں نے مثبت جانچ کی اس پر عمل کیا اور آخر کار کورونا کو شکست دی .

پورے شہر میں دو ہفتوں تک سخت لاک ڈاؤن ہونے اور متاثرہ مریضوں جو سخت قرنطینہ کرنے کے بعد ، صرف 0.25 فیصد رہائشی میں اس کے اثرات باقی رہ گئے۔ جمعہ ، 13 مارچ کے بعد وو یوجینیو نے کسی بھی نئے کیس کی اطلاع نہیں دی ہے۔

پہلے مرحلے کی تشخیص میں ، وو یوجینیو قصبے میں 89 افراد کا ٹیسٹ مثبت آیا۔ دوسرے مرحلے کی جانچ میں ، مثبت کیسز کی تعداد چھ رہ گئی تھی۔یوں اس قصبے نے انتہائی احتیاط اور خود کو قرنطینہ کر لینے سے ہی اس پر قابو پا لیا . یہ ہمارے معاشر ے کےلیے بہترین مثال ہے.

Shares: