اپنے لیے عزت چاہتے ہیں تو ججز کو عزت دینا ہو گی، چیف جسٹس
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ نے ڈیرہ غازی خان میں ڈسٹرکٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نےڈیرہ غازی خان بار میں اپنے والد کے ساتھ کام شروع کیا،میرے والد مجھے سی ایس ایس کا کہتے تھے لیکن میں نے دوسرا راستہ اختیار کیا،ترقی صرف تعلیم کے ذریعے ہی حاصل کی جاسکتی ہے،
تینوں ججز سی آئی اے کے ایجنٹ، چیف جسٹس نے دوران سماعت ایسا کیوں کہا؟
سپریم کورٹ میں کن ججوں کا راج، چیف جسٹس نے بتائی دل کی بات.
لیڈی ہیلتھ ورکرز کو رات کے وقت بلانے پر سپریم کورٹ کے ریمارکس،بیان حلفی میں کیا کہا گیا؟
جعلی ڈگریوں پرملازمت کیس میں سپریم کورٹ کے اہم ریمارکس
چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے مزید کہا کہ وکالت میں بہت سے مسائل آسکتے ہیں آپ کا کردار مضبوط ہو تو آپ کی عزت ہو گی،عزت کردار سے ہوتی ہے عہدوں سے نہیں ،عزت و خودداری پر کبھی بھی سمجھوتا نہیں کرنا ،زندگی میں اس کو عزت ملتی ہے جسے اللہ دیتا ہے،سب سےبڑی چیز کردار سازی ہے ،جتنی عزت آپ اپنے لیے چاہتے ہیں،اس سے زیادہ ججزکودیںا ہو گی،کسی نے پریس میڈیا کی پلیٹ لگائی ہوتی ہے جس کا مطلب ہوتا ہے کہ ہم سے پنگا نہیں لینا،اب ہر جگہ ہائی کورٹ بینچ بنانے کی ضرورت نہیں ،ہر جگہ ویڈیو لنک بنا دیں،