کوئٹہ: وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت امن وامان سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس

باغی ٹی وی : اجلاس میں صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاءاللہ لانگو، مشیر محنت و افرادی قوت حاجی محمد خان لہڑی، مشیر کھیل وثقافت عبدالخالق ہزارہ، پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات محترمہ بشریٰ رند، چیف سیکریٹری بلوچستان فضیل اصغر, ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی، کمشنر کویٹہ سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی-

اجلاس کو چیف سیکریٹری بلوچستان کی سانحہ مچھ کی بعد کی صورتحال اور ہزارہ برادری کے دھرنے سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی-

اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سانحہ مچھ میں 7 جابحق ہونے والے مزدور افغان شہری ہیں جن میں سے 3 شہریوں کی میتوں کی حوالگی سے متعلق افغانستان کی حکومت نے حکومت پاکستان سے رابطہ کیا ہے۔

‏اجلاس میں سانحہ مچھ میں غفلت برتنے والے تمام محکموں کیخلاف تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا گیا-

کوئٹہ وزیراعلی بلوچستان کی فوری طور پر جوائنٹ انویسٹی گیشن کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی اورکول فیلڈ میں کام کرنے والے مزدوروں کا محکمہ مائنز اور لیبر کی جانب سے مناسب ڈیٹا مرتب نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا-

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کوئٹہ اجلاس منعقد کیا گیا جس میں صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاءاللہ لانگو، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ, آجی ایف سی سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ اور آئی جی ایف سی کی وزیر اعلی کو مچھ میں پیش آنے والے واقعہ اور بعد کی صورتحال سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی-

اجلاس میں امن و امان سے متعلق اہم فیصلے بھی کئےاور مچھ واقعہ میں شہید ہونے والے مزدوروں کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا گیا وزیراعلی بلوچستان نے اجلاس میں کہا تھا کہ مچھ میں پیش آنے والا واقعہ افسوسناک ہےحکومت متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔

وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان کا کہنا تھا کہ عوام کے جان ومال کا تحفظ حکومت کی ذمےداری ہے۔سانحہ مچھ کے درندوں کو انجام تک پہنچائیں گے۔

خیال رہے کہ م مسلم نون کی نائب صدر اور پی پی پی کے چئیرمین بلاول بھٹو بھی مچھ سانحہ میں شہید ہونے والے مزدوروں کے اہلخانہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے مچھ پہنچے ہیں وہاں انہوں نے ورثا کے ساتھ ہمدری کا اظہار کیا اور ان کے شہدا کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی-

یاد رہے کہ سانحہ مچھ کے خلاف ورثا کا کوئٹہ میں مغربی بائی پاس پر میتیں رکھ کر پانچویں دن بھی دھرنا جاری ہے۔ متاثرین نے عمران خان کے آنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا اور کہا کہ اب بات وزیراعظم سے ہی ہوگی۔

احتجاجی دھرنے میں خواتین، بچے اور بزرگ شہری بھی شامل ہیں۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ جب تک وزیراعظم عمران خان احتجاجی دھرنے میں نہیں آتے میتوں کی ہمراہ دھرنا جاری رہے گا۔

بلاول متاثرہ ہزارہ برادری کے درمیان پہنچے تو جذبات سے کیا کیفیت ہوگئی

سانحہ مچھ کوئٹہ میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال

مریم کے پیچھے بلاول بھی روانہ ، کیا دونوں مل سکیں گے ؟

سانحہ مچھ کے خلاف کوئٹہ میں شٹر ڈاؤن ہڑتال

وزیر اعظم تو کوئٹہ نہ پہنچ سکے ، مریم نواز متاثرین مچھ کے زخموں پر مرہم رکھنے…

وزیراعظم کی سانحہ مچھ کے متاثرین سے میتوں کے تدفین کی اپیل

سانحہ مچھ: ورثاء کے غم میں برابر کے شریک ہیں، ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا شیخ رشید

Shares: