بھارتی کامیڈین اداکار جاوید جعفری ایک بار پھر تنقید کی زد میں آگئے

0
80

بالی ووڈ کامیڈین اداکار جاوید جعفری کو متنازع شہریت قانون کے خلاف بولنے پر ایک مرتبہ پھر تنقید کی زد میں آگئے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی کامیڈین اداکار جاوید جعفری نے ٹوئٹر پر بھارت کے متنازع شہریت قانون کے خلاف یورپ میں جاری احتجاج کے حوالے سے ایک پوسٹ شیئر کی تھی جس کے کیپشن میں انہوں نے لکھا تھا کہ سی اے اے کے خلاف قرارداد یورپ منتقل ہوگئی ہے

جاوید جعفری کے اس ٹوئٹ کے بعد ایک بھارتی ٹوئٹر صارف روہنی نے اداکار کو یورپ منتقل ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ آپ یورپ کیوں نہیں منتقل ہوجاتے؟ ہمیں اپنی قوم میں غداروں کی ضرورت نہیں ہے

بھارتی صارف کے اس تنقید بھرے ٹوئٹ پر جاوید جعفری بھی خاموش نہ رہے اور مذاق اڑاتے ہوئے انہو ں نے خاتون کو جوابی ٹوئٹ میں لکھا کہ آپ کی قوم؟ میم آپ نے کب خریدی؟ اداکار نے طنزیہ انداز میں جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ’جب میں نے پچھلی بار بھارت کا آئین پڑھا تھا تو اس میں جمہوریت، مساوات اور اختلاف رائے کے حق کی بات کی گئی تھی میں نہیں جانتا تھا کہ آپ نے ذاتی طور پر آئین میں تبدیلیاں کی ہیں مہربانی کرکے اپنی تبدیلیاں اپ ڈیٹ کردیں

جاوید جعفری کی اس تنقید پر بھارت کے سابق پارلیمنٹ ممبر اور بی جے پی رہنما نریندر سوائیکر نے جواب دیتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ تالیاں مسٹر جاوید اس سے کیا فرق پڑتا ہے؟ امید ہے کہ آپ اس بات سے واقف ہوں گے کہ بھارت ایک آزاد اور خود مختار جمہوریہ ہے بھارتی وہ کریں گے جو ان کے لیے اور قوم کے مفاد کے لیے بہتر ہوگا

بی جے پی رہنما کے اس ٹوئٹ پر جاوید جعفری نے جواب دیتے ہوئے لکھاکہ سر اگر بھارت کو بین الاقوامی خیالات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے تو کیوں آپ لوگ ان کو بھارت میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے راضی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں؟ انہوں نے مزید کہا کہ میں اس بات سے بہت اچھی طرح واقف ہوں کہ بھارت کیا ہے اور این آر سی کے ساتھ مل کر آپ لوگ سی اے اے کو کیا نقصان پہنچا سکتے ہیں

جاوید جعفری کے اس ٹوئٹ پر بی جے پی رہنما نے جواب دیتے ہوئے لکھا کہ سی اے اے پاس ہوچکا ہے این آر سی نہیں تو پھر کیوں این آر سی پر بات کریں آئین سازی کا معاملہ سپریم کورٹ کے پاس ہے آئیے نتائج کا انتظار کریں کیوں پہلے سے نتائج دے رہے ہیں


واضح رہے کہ جاوید جعفری بھارت میں جاری متنازع شہریت قانون کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے نظر آتے ہیں اور ان کا نام سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے والے طلباء کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے مشہور شخصیات کے لکھے ہوئے خط پر متعدد دستخط کرنے والوں میں بھی شامل ہے

بالی وڈ خانز کے سروں پر بھی سی اے اے قانون کا خطرہ منڈلانے لگا

Leave a reply