جب حملہ ہوا تواس وقت سکیورٹی والے کدھر گئے تھے. وفاقی وزیر

خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ سیاست میں ہر قسم کا تشد قابل نفرت ہے.

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ سیاست میں ہر قسم کے تشدد کو قابل نفرت سمجھتے ہیں اور اس کی مذمت بھی کرتے ہیں، حملہ احسن اقبال پر ہوں یا عمران خان پر ہوں یہ اقدامات قابل مذمت ہیں۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پنجاب کی صوبائی حکومت کو یہ اطلاعات دی گئی تھی کہ حملے کے امکانات اور خطرات موجود ہیں حفاظتی تدابیر اختیار کریں۔

انہوں نے کہا کہ یہ سوال پوچھا جائے گا اور بار بار پوچھا جائے گا کہ آپ نے حفاظتی تدابیر اختیار کیوں نہیں کی؟ جب حملہ ہوا تواس وقت سکیورٹی والے کدھر گئے تھے؟ پولیس کہاں تھی پنجاب ایڈمنسٹریشن کہاں تھی؟ ان کا کہنا تھا کہ کل کے واقعے پر پی ٹی آئی کی قیادت کا ردعمل قابل افسوس ہے، رانا ثناءاللہ کے گھر ور ایک اعلیٰ سرکاری عہدیدار کے گھروں پر مظاہرے کیے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا بھی مارشل لا سے اختلاف رہا ہے، مگر پی ٹی آئی حد سے آگے بڑھ گئی ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ کنٹینر پر فائرنگ، عمران خان کی جلد صحتیابی کیلئے دعاگو ہیں: ترجمان پاک فوج
اللہ کی رحمت اورقوم کی دعاوں سےخیریت سے ہوں:جھکوں گانہیں ڈٹ کرمقابلہ ہوگا:عمران خان
کنٹینر پر فائرنگ، نواز شریف اور مریم کی عمران خان پرحملے کی مذمت

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کے کنٹینر پرحملے کامعاملہ خاصا الجھا ہوا ہے،ایک پستول، 9 گولیاں ،14 زخمی؟ حملہ آورکو پکڑنے والے شخص کا ویڈیو بیان کوئی اورکہانی سناتا ہے، پنجاب پولیس کے زیر حراست ملزم کے اعترافی بیانات ،پی ٹی آئی رہنماؤں کا اپنے حامیوں سے بدلہ لینے کیلئے اشتعال دلوانا،وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کے گھرفیصل آباد پر دھاوا بلوانا،یہ سب کیا ہے؟

خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے وفاقی وصوبائی اداروں پرمشتمل جے آئی ٹی بنائی جائے، پنجاب حکومت اور پی ٹی آئی اگر معصوم ہے تو ملکر سچ تک پہنچیں،یکطرفہ موقف اور الزام تراشی ناقابل قبول ہے، دیکھنا ہوگا یہ کسی دشمن کی سازش تھی یا اسکا فائدہ کس فریق کو ہو سکتا ہے ؟حملہ آور سچ کہہ رہا ہے یا انتشار پھیلاکر سیاسی فائدہ اٹھانےکا کوئی پلان ہے؟

Comments are closed.