سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ہوابازی کا اجلاس قائمقام چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا ۔اجلاس میں سینیٹر عمر فاروق،سینیٹر صابر شاہ اور سینیٹر افنان اللہ نے شرکت کی.
اجلاس میںپشاور فلائنگ کلب کے فروخت ہونے والے جہاز کا معاملہ بھی زیر بحث آیا، حکام نے کہا کہ پشاور فلائنگ کلب کا ایک جہاز فروخت کیا گیا ہے ، سینیٹر صابر شاہ نے کہا کہ بتایا جائے یہ جہاز کن کو فروخت کیا گیا ہے،بتایا جائے جہاز فروخت کرنے کے لیے کیا طریقہ کار ختیار کیا گیا ،اجلاس میں سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ وہ جہاز مبشر لقمان کو فروخت کیا گیا ہے
قائمہ کمیٹی اجلاس کے دوران پشاور فلائنگ کلب کا جہاز مبشر لقمان کو فروخت کئے جانے کے حوالہ سے جب سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان سے باغی ٹی وی نے موقف لیا تو مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ "ٹھیک ہے، یہ دس بارہ سال پہلے کی بات ہے،مجھے یاد نہیں، اس کا دو بار ٹینڈ ر ہوا تھا اور اوپن ٹینڈ ر ہوا تھا جس کے ذریعے میں نے یہ جہاز لیا تھا،تاہم اب اس کا کیوں اور کیا ذکر ہو رہا ہے؟ اس کا مجھے نہیں پتہ”
اجلاس میں مشیر ہوا بازی نے کمیٹی کو بتایا کہ 7 اگست کوسابقہ کابینہ نےپی آئی اے کو نجکاری کمیشن کے حوالے کردیا تھا ،ستمبر کے آخرمیں پی آئی اے کو مکمل طور پر نجکاری کمیشن کے حوالے کردیا ہے ۔پی آئی اے کی 22ارب روپے ماہانہ آمدن تھی جو 10عشاریہ 5ارب قرض کی ادائیگی میں چلے جاتے تھے 1.4ارب روپے منافع ہوتا تھا ۔10ارب میں 5ارب سود اور باقی 5ارب اصل رقم۔واپس ہوتی تھی ۔پی ایس او سے کریڈٹ پر تیل پی آئی اے لیتا تھا جب پی ایس او کا اپنا مسئلہ ہوا تو تیل کا مسئلہ ہوا۔ 80سے 90فلائیٹ چلتی تھی جس کے بعد تیل کی وجہ سے آدھے 45فلائیٹس ہو گئے نومبر میں 76فلائیٹس بحال ہوگئیں ۔اکتوبر میں تیل کی وجہ سے ہمیں نقصان ہوا۔اب ہم اپنے اصل ٹارگٹ پر پہنچ گئے ہیں ۔جو فلائٹس نقصان میں چل رہی تھی ان کو بند کردیا ہے ۔
پی آئی اے کا ایک اور فضائی میزبان کینیڈا میں لاپتہ
پی آئی اے،بوئنگ 777 طیارے کے انجن میں آگ،حادثے سے بچ گیا
پی آئی اے اور گو لوٹ لو کی جانب سے قرعہ اندازی، گاڑیاں اور سمارٹ فون کے انعامات
پی آئی اے ایک بار پھر مشکل کا شکار،اکاونٹس منجمد
پرواز سے قبل پی آئی اے عملے کیلئے شراب نوشی کا ٹیسٹ لازمی قرار
پی آئی اے کے دو مزید فضائی میزبان ٹورنٹو میں پراسرار طور پر لاپتہ
سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) مدد کیلئے سامنے آگئی
پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو جلد از جلد تکمیل تک پہنچانے کی ہدایت
پائلٹس کی ابتدائی 8 سے 10 ماہ کی تربیت پر 15000 سے 20000 ڈالر کا خرچ
پاکستان کی قومی ایئر لائن پی آئی اے کو مجموعی طور پر 383 بلین کا خسارہ ہے
سپریم کورٹ نے پی آئی اے کو نئی 205 پروفیشنل بھرتیوں کی اجازت دیدی