وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کی لورا لائی دھماکہ کی شدید مذمت

0
50

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے لورالائی ضلع میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے،

بلوچستان کے لورا لائی ضلع میں دھماکہ، سکیورٹی اہلکار شہید، 3 زخمی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان نے سیکیورٹی اہلکارکی شہادت پر دکھ اورافسوس کا اظہار کیا ہے، جام کمال خان نے کہاکہ سیکیورٹی اہلکاروں نےدہشت گردوں کادلیری سےمقابلہ کیا، سیکیورٹی اہلکاروں نےجرات وبہادری کی اپنی روایات کو برقرار رکھا، وزیراعلیٰ بلوچستان کی طرف سے شہید اہلکار کے لواحقین سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا گیا ہے،

بلاول کی مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کی حمایت کا اعلان، کہا وفد مولانا کے پاس بھیج رہا ہوں

حکومت کے گھیراؤ کے لئے مولانا فضل الرحمان نے پھیلائی جھولی

مولانا کا آزادی مارچ، مولانا متحرک، رابطے، ملاقاتیں شروع

واضح رہے کہ بلوچستان کے ضلع لورالائی میں دھماکہ سے ایک سکیورٹی اہلکار شہید، تین زخمی ہو گئے ہیں، یہ دھماکہ لورا لائی علاقہ میں کوئٹہ روڈ پر واقع زراعت کالونی کے قریب ہوا ہے، کہا جارہا ہے کہ یہ خودکش دھماکہ تھا اور اس دھماکہ میں پولیس ایگل اسکواڈ کے ایک اہلکار کی شہادت کے ساتھ تین اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سکیورٹی اہلکاروں نے دو خودکش حملہ آوروں‌ کا پیچھا کیا، اس دوران ایک خودکش حملہ آور نے خود کو اڑا لیا جبکہ دوسرے کو سکیورٹی اہلکاروں نے ہلاک کر دیا، دھماکے کے بعد پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعداد جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے اور کوئٹہ روڈ کو ایف سی، لیویز نے گھیرے میں لے رکھا ہے، لورا لائی علاقہ میں‌ پیش آنے والے اس واقعہ پر وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے متعلقہ اداروں سے دھماکے کی رپورٹ طلب کر لی ہے،

یہ بات بھی واضح رہے کہ ہفتہ کے دن بلوچستان میں‌ ہی ضلع قلعہ سیف اللہ کے علاقے چمن میں دھماکا ہوا تھا جس میں جمعیت علماء اسلام (ف) کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولانا محمد حنیف سمیت 3 افراد شہید اور 20 زخمی ہو گئے تھے، چمن میں ہونیوالا دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب تھا، دھماکے کا نشانہ جے یو آئی (ف) کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری رہنما مولانا محمد حنیف تھے جو زخمی کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے تھے، اس واقعہ کی وزیراعظم عمران خان، شاہ محمود قریشی اور مولانا فضل الرحمن سمیت دیگر سیاسی و مذہبی لیڈروں نے مذمت کی اور شہداء کے بلندی درجات کی دعا کی تھی،

Leave a reply