پچھلے کچھ دنوں سے جماعت اسلامی پر کچھ لکهنے کا ارادہ تها وقت کا سیاہ گھوڑا مگر سرپٹ دوڑ رہا تها ذاتی مصروفیات جس کی کمر پہ سوار تهیں اور ناچیز ارادہ باندهتا ہوں توڑ دیتا ہوں کی کیفیت سے دوچار کہ پرسوں ن لیگ کے چند نوجوان کارکنان سے نشت ہوئی موضوع تها خیبر پختونخواہ کے بلدیاتی انتخابات کسی ایک کے پاس بهی کوئی اعداد و شمار تک نہیں تهے معلومات کا یہ عالم تها کہ یہ تک نہ جانتے تهے کہ مقتول کارکنان کا تعلق کس جماعت سے ہے دھاندلی پر میں بحث نمٹا چکا تو انہوں نے کپتان پر روایتی تنقید شروع کی ایک ایک نقطے کا میں نے تفصیل سے جواب دیا کوئی پانچ گھنٹے کی سعی لا حاصل کے بعد ان کا موقف یہ تها کپتان کامیاب کیونکر ہو سکتا ہے جبکہ ان سے پرانی اور زیادہ اچھے لوگوں پر مشتمل جماعت، جماعت اسلامی ناکام ہے اس پر بهی میں نے کهل کر بحث کی اور دونوں جماعتوں کی کامیابی و ناکامی پر اپنی معروضات پیش کیں اختتام پر کچھ تحریک انصاف بارے اچهے خیالات کا اظہار کر رہے تهے یا پهر نرم الفاظ کا چناؤ تب بهی ارادہ کیا کہ پہلی فرصت میں جماعت اسلامی پہ کچھ لکهوں گا کل رات عزیزم حافظ عبدالودوود عامر کی اپڈیٹ دیکهی حافظ صاحب میرے لیئے نہایت قابل قدر ہیں اچھا خاصا مطالعہ رکهتے ہیں ذہین نوجوان کا فکری تعلق جماعت اسلامی سے ہے جمعیت طلباء کے غالبا زون کے ذمہ دار ہیں ان کی تحریر غصے سے لبریز تهی کپتان کے اس بیان پر وہ تپ اٹھے ہیں کہ جس میں انہوں نے سراج الحق صاحب سے کہا ہے کہ وکٹ کے چاروں طرف نہ کهیلیں حافظ صاحب کا غصہ اپنی جگہ تاہم جان کی امان پاوں تو کچھ عرض کروں کہ تحریک انصاف پر تنقید کی جائے تو اس کے کارکنان گالیوں سے مخالف کی تواضع فرماتے ہیں جماعت والے جبکہ ہاکیوں سے.صالحین کی جماعت کے کارکنان کا خیال یہ ہے کہ ان سے اختلاف ناقابل معافی جرم ہے اور ان کے لیڈران پر تنقید گویا گمراہی کی دلیل ہے ایک وضاحت پہلے یہ کہ جماعت ہر لحاظ سے تحریک انصاف سے بہتر جماعت ہے نظم و نسق مثالی ہے اور احتساب کا عمل اس سے بهی مثالی اچهے اور باکردار لوگوں کی حامل! سید مودودی کا لگایا ہوا پودا مضبوط بهی بهی ہے اور مربوط بهی. چوائس اول وہی ہے 2013 کے انتخابات کے ہنگام کپتان کے بنیادی حلقہ این اے 71 میں جماعت کی مہم میں نے برپا کی پورے زور کے ساتھ ، دوران مہم امیر جماعت تحصیل عیسی خیل مجهے یہ کہتے رہے ن لیگ کو ہدف تنقید نہ بنایا جائے یا للعجب ‘ دلیل کوئی نہ تهی ووٹرز تحریک انصاف کے حامی اس کے باوجود اسی پہ تنقید پہ وہ خوش ہوتے یہ جانتے ہوئے بهی کہ جماعت صرف صوبائی ووٹ کی طلبگار ہے اور اگر اسے کچھ پانا ہے تو تحریک سے ہی پانا ہے اس کے باوجود وہ قومی اسمبلی کی سیٹ پر کپتان کے مقابل امیدوار کے حامی تهے یہ اگر سیاسی بصیرت ہے تو پهر اللہ ہی حافظ! جماعت میں کبهی قاضی صاحب نے اسلامک فرنٹ کا ڈول ڈالا تها جس کے جلسوں کا اپنا ایک رنگ تها شوری نے مگر اس تجربہ کو ناپسند کیا اور قاضی صاحب کے پاوں میں بیڑیاں ڈال دیں سید منور حسن نے جماعت پر اسلامی رنگ کو گہرا کیا آخری تجزیے میں وہ سیاسی عمل سے ناامید نظر آئے ان پر جہادی تحریکوں کا رنگ غالب تها سراج الحق صاحب امیر بنے تو ایک امید سی تهی کہ وہ شاید سیاسی ناکامی کا تجزیہ کریں گے تحریک انصاف کی صوبائی حکومت میں وہ شامل ہوئے اور پوری شان کے ساتھ تحریک انصاف نے بهی اپنے بازو کهولے اور دونوں بغلگیر ہو گئیں دھرنے کے ہنگام سراج الحق صاحب مصلحت کار بن کر ابھرے مصالحت اچهی سوچ تهی وہ مگر کبهی ن لیگ پر برستے ان کو مذاکرات کے تعطل کا ذمہ دار ٹہراتے کبھی وہ جمہوریت کے چیمپین بن کر دھرنے والوں کو دھمکاتے کہ خبردار ہم جمہوریت کے ساتھ ہیں حیرت کے ساتھ خلق خدا یہ سوچتی رہ جاتی کہ کیا ن لیگ کی حکومت کا دوسرا نام جمہوریت ہے اور اسحاق ڈار میاں صاحبان ان کے جانشین حمزہ شہباز اور مریم صاحبہ جمہوریت کے روشن نشان نیز ماڈل ٹاون ایسے واقعات اس جمہوریت کے ماتھے کا جهومر خیبر کے پی کے بلدیاتی انتخابات کے بعد جماعت نے بهی اپنی حلیف حکومتی جماعت کو اڑے ہاتھوں لیا اور اپنی ناکامی چهپانے کےلئے تحریک انصاف کو دھاندلی کی چیمپین قرار دے ڈالا ایک ایسا انتخاب جو قوم برادری کی بنیاد پر لڑا جاتا ہے ساڑھے گیارہ ہزار پولنگ سٹیشنوں میں سے 121 پر ہی سنگین بدانتظامی ہوئی پولیس اور حکومت کے ساتھ ساتھ جس کا الیکشن کمیشن بهی ظاہر ہے کہ ذمہ دار ہے مگر کیا اسے قومی انتخابات کی طرح دھاندلی زدہ الیکشن کہا جا سکتا ہے کوئی بهی باشعور اس بات کو تسلیم نہ کرے گا دوسری بات یہ ہے کہ کیا ان تمام مقامات پر گڑبڑ کی ذمےداری صرف تحریک انصاف پر عائد ہوتی ہے جس کے گیارہ کارکن مقتول ہوئے اور کئی زخمی عجیب دھاندلی تهی جس میں طاقتور فریق یعنی دھاندلی کرنے والے انصافیے ہی مارے جا رہے تهے اللہ کی آخری کتاب کا فیصلہ یہ ہے کہ کسی گروہ سے دشمنی تمہیں ناانصافی پہ نہ ابهارے.
سات جماعتوں کے اتحاد میں بعد ازاں پتہ چلا کہ آٹھویں جماعت اسلامی بهی تهی تو کپتان کےلئے جماعت کے کارکنان کا فرمان عالیشان کیا ہے کہ وہ احتجاج بهی نہ کرتے؟ایک سادہ سا اصول یہ ہے کہ دوست کا دوست.دوست اور دوست کا دشمن ، دشمن .دشمن یہ بات مگر امیر جماعت کو کون سمجھائے اپنی جماعت کی ناکامی کے اسباب جو خارج میں تلاش کرتے ہیں حافظ صاحب کا فرمان یہ ہے کہ تحریک انصاف میں فلاں فلاں شخص جو ہیں وہ غلط لوگ ہیں بجا مگر کیا ان کے نکل جانے سے جماعت کامیاب ہو پائے گی؟؟ ناکامی کہاں ہے مینار پاکستان جلسے میں خطاب فرماتے ہوئے جن پر سراج صاحب برسے شام ہونے پر ان کے ہاں ہی کهانا کها رہےتهے! بقیہ کل انشاءاللہ جاری ہے.
ازقلم
@Aamir_k2