مقبوضہ کشمیر میں ، جموں خطے سے جماعت اسلامی کے ممتاز رہنما ، ماسٹر غلام نبی گنڈانہ ، بھارتی ریاست پنجاب کے شہر لدھیانہ میں وفات پا گئے۔

جماعت اسلامی پر پابندی کی پانچ سال کے لیے توثیق

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 89 سالہ گنڈانہ گذشتہ کچھ عرصے سے بیمارتھے۔ وہ گذشتہ روز لدھیانہ میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ ان کی میت کو کشتواڑ کی جامع مسجد محلہ میں واقع اپنے گھر پر لایا گیا۔ جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر پر پابندی عائد کرنے کے بعد بھارتی حکومت نے جموں میں گنڈانہ کی جائیداد پر قبضہ کر لیا تھا ۔

گنڈانہ جماعت اسلامی کے ایک سرگرم رکن تھے اور متعدد عہدوں پر اپنی خدمات سرانجام دیں۔ وہ 1990 میں حریت کانفرنس میں شامل ہوئے ۔تحریک آزادی میں حصہ لینے کی وجہ سے حکام نے ان کے خلاف کشتواڑ پولیس اسٹیشن میں آٹھ ایف آئی آر درج کی تھیں۔ ان کا ایک بیٹا توصیف الحق آزادی کے حامی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے الزام میں آج کشتواڑ جیل میں بند ہے۔

ماسٹر غلام نبی گنڈانہ کی نماز جنازہ آج کشتواڑ کے چوہان گراونڈ میں ادا کی جانی تھی جہاں بڑے اجتماع کی توقع کی جارہی تھی۔ تاہم ، قابض حکام نے لوگوں کو اس کے جنازے میں شرکت سے روکنے کے لئے کرفیو اور دیگر پابندیوں کو مزید سخت کردیاہے۔

ڈپٹی کمشنر کشتواڑ انگریز سنگھ رانا کے بقول صرف ان کے لواحقین کو گنڈانہ کی تدفین میں شرکت کی اجازت ہوگی۔

Shares: