جماعت اسلامی کے تحت سندھ اسمبلی کے باہر دھرنا چھبیسویں روز بھی جاری

کراچی : کالے بلدیاتی قانون کے خلاف سندھ اسمبلی کے باہر جماعت اسلامی کے تحت جاری دھرنا چھبیسویں روز بھی جاری رہا ، شرکاء کے اندر جوش وخروش، مطالبات کی منظوری کے لیے پرعزم ،اندرون سندھ و بلوچستان سے وفود کی آمد اور دھرنے کے شرکاء سے اظہار یکجہتی کیا ۔حافظ نعیم الرحمن نے دھرنے کے شرکاء اور مختلف وفود و میڈیا سے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے ساتھ برسوں سے جاری ناروا سلوک،ظلم و زیادتی،ناانصافی اور حق تلفی کا عمل اب ختم ہونا چاہیے،کراچی اپنا پورا حق لے کر رہے گا،مسائل کے حل اور حقوق کی بحالی کالے بلدیاتی قانون کے خاتمے سے شروع ہوگی،سندھ حکومت کراچی کو بلدیاتی اختیارات دے،شہری ادارے اور محکمے واپس کرے،سندھ حکومت NFCایوارڈ پر تو بہت شور مچاتی ہے لیکن PFCایوارڈ نہیں دیتی ،کراچی کو حق دینے کا آغاز کالے بلدیاتی قانون کے خاتمے سے کیا جائے ،وفاقی حکومت سے بھی کراچی کا حق لیں گے،جعلی مردم شماری کی منظوری دے کر جس میں کراچی کی آدھی آبادی کو غائب کردیا گیا ہے، کراچی کے وسائل اور نمائندگی پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے،کوٹہ سسٹم کی غیر معینہ مدت تک توسیع کراچی کے نوجوانوں کی حق تلفی اور مستقبل کو تاریک کرنے کا عمل ہے جس کی ذمہ دار ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی ہیں،کالے بلدیاتی قانون کے خلاف دھرنا اور احتجاج جاری رہے گا،تھکیں گے نہ جھکیں گے ،کراچی کے حقوق پر مبنی مطالبات سے ہر گز پیچھے نہیں ہٹیں گے ،احتجاج اور دھرنوں کا دائرہ وسیع کریں گے ، شہر کے 5اہم مقامات پر دھرنے دیں گے ،آج بدھ 26جنوری کو کراچی آرٹس کمپیٹیشن ہوگا جس میں جامعہ کراچی کے طلبہ و طالبات پوسٹر ڈیزائنگ ،کیلی گرافی اور مختلف پروجیکٹس کے ذریعے شہر کے مسائل کو اجاگر کریں گے ۔

Comments are closed.