جماعت اسلامی کی اپیل پرملک بھرمیں‌ ڈاکٹرمحمد مرسی کی غائبانہ نمازجنازہ ادا کی گئی، مظاہرے بھی ہوئے

جماعت اسلامی پاکستان کی اپیل پر ملک بھرکی طرح وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی سابق مصری صدرڈاکٹر محمدمرسی کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں‌ لوگوں‌کی کثیر تعداد نے شرکت کی. جنازہ سے قبل ڈاکٹرمحمد مرسی کے حق اورجنرل سیسی کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ‌ کے مطابق اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نائب امیرجماعت اسلامی میاں اسلم نے کہاکہ ڈاکٹر محمد مرسی اسلامی نظام کے لیے جدوجہد کرتے ہوئے شہید ہوئے ہیں اس شہادت سے اسلامی انقلاب کے کارکنان کے جزبے میں کمی نہیں شدت آئے گی ۔ منگل کووفاقی دارالحکومت اسلام آبادمیں جماعت اسلامی پاکستان کی اپیل پر نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان میاں محمداسلم کی قیادت میں مصر کے سابق صدر ڈاکٹر محمدمرسی کی دوران اسیری موت کے خلاف آبپارہ میں احتجاجی مظاہرہ اور غائبانہ نمازجنازہ پڑھاگیا۔اس موقع پر عوام کی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے پلے کارڈ اور پینراٹھارکھے تھے جن پر ڈاکٹر مرسی کی تصویر بناہوئی تھی ۔

مظاہرین نے مصرکے صدرجنرل سسی کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں اسلم نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہرکربلاکے بعد اسلام زندہ ہوتاہے ڈاکٹر محمد مرسی اسلامی نظام کے لیے جدوجہد کرتے ہوئے شہید ہوئے ہیں اس شہادت سے اسلامی انقلاب کے کارکنان کے جزبے میں شدت آئے گی یہ جنرل سسی کے لیے موت کا پیغام ہے مرسی کی شہادت سے اسلامی انقلاب کے کارکنان کی جدوجہد تیز ہوگی کم نہیں ہوگی۔ا سلامی نظام سے ڈکٹیٹر شپ ڈرتے ہیں اس لیے مرسی کو قید کیا گیاتھا ۔منتخب صدر کی حکومت ختم کردی جاتی ہے اور ان کو بنجرے میں عدالت میں پیش کیاجاتاہے مگر کوئی اس کی بات نہیں کرتاہے

انہوں نے کہاکہ بدعنوان جہاں بھی ہوں ان کی قسمت میں غرق ہوناہے ۔مستقبل اللہ سے ڈرنے والی اسلامی قیادت کا ہے ۔ان شا اللہ جلد پاکستان سعودی عرب سمیت تمام مسلم ممالک میں انقلاب آئے گا اور اسلام پسندوں کی حکومت آئے گی۔ناظم اعلی اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان محمدعامر نے کہاکہ مرسی کو قتل کیا گیاہے وہ طبی موت نہیں مرے ہیں ہم آج مصر کے صدر کو بتارہے ہیں کہ اگر مصر کے عوام کو جنازے کی اجازت نہیں دی ہے مگر عالم اسلام ان کا جنازہ ادا کررہے ہیں۔مرسی کے قتل کے ذمہ دار سعودی عرب اور مغرب ہے۔مسلم ممالک میں عوام کی رائے سے بنے والی حکومتوں کو چلنا دیاجائے ورنہ انتہا پسندی بڑھ گی۔

واضح رہے کہ سابق مصری صدر ڈاکٹر محمد مرسی کل کمرہ عدالت میں‌ وفات پا گئے تھے.

Comments are closed.