جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکریٹری کاشف سعید شیخ نے ملیر میمن گوٹھ میں پیپلزپارٹی کے مقامی ایم پی اے کے کارندوں کے ہاتھو تشدد کے نتیجے میں جانبحق نوجوان ناظم جوکھیو کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ میں پیپلزپارٹی کے وڈیرے طاقت کے نشے میں دھت ہوکر عوام کی جان ومال اور عزتوں کے درپے ہوچکے ہیں سندھ حکومت عوام کو رلیف تو دور کی بات اب تحفظ دینے کیلئے بھی تیار نہیں ہے، طاقت کے نشے میں مست مقامی ایم پی اے کی فرعونیت کا شکار ہونے والے نوجوان کے لواحقین کو انصاف دلانے کیلئے جماعت اسلامی ہر فورم پر احتجاج کرے گی۔
انہوں نے آج ایک بیان میں مزید کہا کہ ناظم جوکھیو نے مقامی ایم پی اے کے غیر ملکی مہمانوں کو علاقے میں تلور کے شکار سے روکا تھا جس پر مقامی وڈیروں نے انہیں اپنے ڈیرے پر بلاکر بدترین تشدد کرکے قتل کردیا اس المناک واقعے نے پوری سندھ کے عوام کو عدم تحفظ کا شکار کردیا ہے، پیپلزپارٹی گذشتہ ساڑھے تیرہ سالوں سے اقتدار میں ہونے کے باوجود سندھ کے عوام کو کسی قسم کا رلیف دینے، صحت، تعلیم، روزگار اور صاف پانی جیسی سہولیات فراہم کرنا تو دور کی بات لیکن اب اقتدار کے نشے میں دھت ہوکر عوام کے جان ومال سے کھیلنا شروع کردیا ہے جو سندھ کے عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے، سندھ پولیس عوام کو تحفظ دینے کی بجائے اقتداری پارٹی کے وڈیروں کی مرضی پر کام کررہی ہے اور مظلوم انصاف کیلئے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔
(جاری ہے)
جماعت اسلامی مطالبہ کرتی ہے کہ سندھ ہائی کورٹ ازخود نوٹیس لیکر مقتول نوجوان ناظم جوکھیو کے لواحقین کو انصاف دلانے کیلئے فی الفورمقتول کے سوشل میڈیا پر رکھے گئے بیان کی روشنی اور لواحقین کی مرضی کے مطابق مقامی ایم پی اے جام اویس جوکھیو، جام عبدالکریم جوکھیو اور ان کے ایجنٹوں کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کرکے مقدمے میں درج لوگوں کو گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچایا جائے بصورت دیگر جماعت اسلامی دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ ملکر بھرپور احتجاج کرے گی جب تک مقتول کے لواحقین کو انصاف نہیں ملتا ہمارا احتجاج جاری رہے گا ۔