باجوڑ؛ جے یو آئی کنونشن دھماکہ میں جانبحق ہونے والوں کی تعداد 35 ہوگئی

باجوڑ؛ جے یو آئی کنونشن دھماکہ میں جانبحق ہونے والوں کی تعداد 40 ہوگئی
0
40
Bajaur

باجوڑ کے صدر مقام خار میں خود کش دھماکا ہوا، جس میں جے یو آئی خار کے امیر مولانا ضیااللہ جان اور تحصیل ناواگئی کے جنرل سیکٹری مولانا حميد اللہ سمیت 44 افراد جاں بحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ آئی جی خیبرپختوانخوا اختر حیات خان نے ”آج نیوز“ کو تصدیق کی ہے کہ خار میں جے یو آئی ورکرز کنونش میں ہونے والا دھماکا خودکش تھا۔ جبکہ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی اختر حیات کا کہنا تھا کہ دھماکے کے بعد خودکش بمبار کے اعضا مل گئے ہیں، جب کہ مزید تحقیقات جاری ہیں۔

ڈپٹی سیکرٹری انفارمیشن جے یو آئی فاٹا خالد جان داوڑ کے مطابق دھماکے میں جے یو آئی خار کے امیر مولانا ضیااللہ جان بھی شہید ہوگئے ہیں۔ جب کہ تحصیل ناواگئی کے جنرل سیکٹری مولانا حميد الله بھی شہید ہونے والوں میں شامل ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اسٹیج کے قریب ہوا اور مولانا ضیاء اللہ جان اسٹیج پر موجود تھے کہ دھماکا ہوگیا۔ مولانا ضیاء اللہ جان پر اس سے قبل بھی حملہ ہوچکا تھا، وہ کالعدم داعش کی ہٹ لسٹ میں تھے۔ جے یو آئی کے مطابق اس سے قبل دہشت گرد جے یو آئی کے 22 رہنماؤں کو نشانہ بنا چکے ہیں جن میں مفتی سلطان محمد، قاری الیاس، مفتی شفیع اللہ، مولانا شفیع اللہ اور قاری عبدالسلام شامل ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے خیبرپختونخوا میں باجوڑ میں جے یو آئی کے ورکرز کنونشن میں ہونے والے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے پسماندگان سے افسوس اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے واقعہ پر افسوس کرتے ہیں، شہید ہونے والوں کے لیے مغفرت اور اہل خانہ کو اللہ صبر جمیل عطاء فرمائے۔

وزیراعظم نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں، واقعے کی مکمل تحقیقات کرکے ذمہ داران کی نشاندہی کی جائے۔ جبکہ بم دھماکے پر رد عمل دیتے ہوئے امیر جے یو آئی (ف) فضل الرحمان نے کہا کہ جےیوآئی کے ورکر کنونشن کے دوران دھماکے پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے افسوسناک واقعہ کی انکوائری کا مطالبہ کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید لکھا کہ اللہ تعالی شہداء کے درجات بلند فرمائے، زخمیوں کی صحت یابی کیلئے دعاء گو ہیں، کارکنوں کو پیغام ہے کہ جلد ہسپتال پہنچ کر خون کے عطیات دیں۔ پی ڈی ایم کے سربراہ نے مزید کہا کہ جے یو آئی کے کارکنان پر امن رہے، وفاقی و صوبائی حکومت زخمیوں کو بہترین علاج فراہم کرے۔

ترجمان ریسکیو 1122 بلال فیضی کے مطابق باجوڑ کے صدر مقام خار کے علاقے نادرہ آفس کے سامنے دھماکے کے باعث 35 افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ تمام سٹاف ہسپتال میں موجود ہے۔ ریسکیو حکام کے مطابق تمام شدید زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ جہاں پر چند زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ جمعیت کے حکام نے اپیل کی ہے کہ تمام لوگ خون دینے کے لیے خار ہسپتال پہنچ جائیں۔ تاہم دوسری طرف سکیورٹی فورسز نے فوری طور پر دھماکے کے بعد جگہ کو گھیرے میں لیکر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما حافظ حمداللہ نے کہا کہ ہمارے پاس جو اطلاع ہے اس کے مطابق ہمارے 10 سے 12 ورکرز شہید ہو چکے ہیں اور کئی درجن زخمی ہیں۔دھماکے کی مذمت کرتے ہیں، اس کنونشن میں مجھے بھی جانا تھا لیکن میں ذاتی مصروفیت کی وجہ سے وہاں نہیں جا سکا۔ انہوں نے کہا کہ حافظ حمداللہ نے کہا کہ میں حملہ کرنے والوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اگر وہ اسے جہاد کہتے ہیں تو یہ جہاد نہیں ہے، یہ فساد اور کھلم کھلا دہشت گردی ہے، یہ انسانیت پر حملہ ہے، پورے باجوڑ اور ریاست پر حملہ ہے۔میں ریاست اور ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس دھماکے کی تحقیقات ہونی چاہیے، یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ بار بار ہوتا رہا ہے، اس سے پہلے بھی باجوڑ میں ہمارے مختلف سطح کے عہدیداروں کو شہید کیا گیا جس پر ہم نے پارلیمنٹ میں بھی آواز اُٹھائی لیکن آج تک کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

باجوڑ میں جے یو آئی کے ورکر کنونشن میں دھماکا
قرآن پاک کی بے حرمتی روکنےکی کوشش کرنیوالی خاتون پر چوری کے الزامات
حالیہ مون سون بارشوں کی تباہ کاریاں، این ڈی ایم اے کی رپورٹ جاری
قرآن پاک کی بے حرمتی روکنےکی کوشش کرنیوالی خاتون پر چوری کے الزامات
حالیہ مون سون بارشوں کی تباہ کاریاں، این ڈی ایم اے کی رپورٹ جاری

دوسری طرف پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جے یو آئی ف کے کنونشن میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہیں، دہشت گرد سب کے دشمن ہیں، سوات کی طرح پورے ملک کو دہشتگردی کی نرسریوں سے پاک کرنے کی ضرورت ہے، بم دھماکے میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہیں۔

علاوہ ازیں اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف اور ڈپٹی اسپیکر زاہد اکرم درانی کی باجوڑ کے صدر مقام خار میں جمعیت علماء اسلام کے ورکرز کنونشن میں بم دھماکے کی مذمت کی ہے اور اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا دھماکے کے نتیجے میں ہونے والے جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ معصوم شہریوں کو دھشت گردی کا نشانہ بنانا انتہائی شرمناک فعل ہے، دھشت گرد اور ان بزدلانہ کارروائیوں میں ملوث عناصر انسانیت اور ملک کے دشمن ہیں ، پوری قوم دھشت گردی کے خاتمے کیلئے متحد ہے، دھشت گرد اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لئے بے گناہ شہریوں کی جانوں سے کھیل رہے ہیں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی اللہ تعالی سے دھماکے میں شہید ہونے والے کے درجات کی بلندی اور سوگوار خاندانوں کو اس ناقابل تلافی نقصان کو برداشت کرنے کے لئے حوصلہ اور ہمت عطا فرمانے کی دعا کی اور اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی دھماکےمیں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لئے بھی دعا کی ہے.

ایران نے باجوڑ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ میں جمعیت علمائے اسلام کے کنونشن میں ہونے والے مہلک دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی۔ جے یو آئی کے کنونشن میں دہشت گردانہ حملے کے بعد، ناصر کنعانی نے ایران کی حکومت اور عوام کی جانب سے پاکستان کی حکومت اور قوم سے تعزیت کرتے ہوئے اس کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کی جس میں چالیس سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں اور سینکڑوں افراد شدید زخمی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج دہشت گردوں نے ایک بار پھر ایک نئی مجرمانہ کارروائی کا ارتکاب کرکے ہمسایہ اور برادر ملک پاکستان میں اپنے پیاروں کے لیے بہت سے خاندانوں کو غمزدہ کردیا ہے۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کنعانی نے مزید کہا کہ ایران پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے اور متاثرین کے خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتا ہے۔ اس دہشت گردی کی کارروائی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں۔


اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ اسلام آباد میں امریکی سفارتخانہ شمال ضلع باجوڑ میں ہونے والے المناک دھماکے میں جانوں سے ہاتھ دھونے والے متاثرین کے خاندانوں اور پیاروں کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتا ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ ہم تشدد کے اس گھناؤنے فعل کی پرزور مذمت کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں بے گناہ جانیں ضائع ہوئیں اور بہت سے لوگوں کو نقصان پہنچا۔ پرامن اور جمہوری معاشرے میں ایسی دہشت گردی کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ ہم اس مشکل وقت میں پاکستانی عوام کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ امریکی سفارتخانے نے لکھا کہ ہم دہشت گردی سے نمٹنے اور اس کے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے میں پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔

Leave a reply