پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر رات دیر گئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ سے ریاستی گورنر کیساتھ ملنے کے بارے میں بات چیت کی۔5منٹ تک ہوئی بات چیت میںفیصلہ کیا گیا کہ ہفتہ کو عمر عبداللہ کی آمد کیساتھ ہی آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد ہوگا۔اسکے بعد محبوبہ مفتی سجاد لون کے پاس گئیں جہاں شاہ فیصل بھی پہنچ گئے تھے۔ تینوں نے مشترکہ طور پر میڈیا سے بات کی اور پھر تینوں ریاستی گورنر سے ملنے گئے۔
مقبوضہ کشمیر میں صورت‌ حال انتہائی کشیدہ !‌ اگلے چند گھنٹے نہایت اہم . اسپیشل رپورٹ
رات دیر گئے ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے الزام عائدکرتے ہوئے کہا کہ70سال میں پہلی بار نفسیاتی جنگ لوگوں پر مسلط کی گئی ہے۔

پی ڈی پی صدر نے کہا کہ مرحوم شیخ محمد عبداللہ نے1947میں دو قومی نظریہ مسترد کرتے ہوئے بھارت کے ساتھ ہاتھ ملایا ،تاکہ ریاست کی انفرادی شناخت اور حیثیت برقرار رہ سکے ، اور آئین میں بھی انہیں اس بات کی ضمانت حاصل ہو،تاہم آج ایسا لگ رہا ہے کہ اس تشخص کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

محبوبہ مفتی کے مطابق اگر ریاست کی خصوصی شناخت کے ساتھ کچھ چھیڑ چھاڑ کی گئی تو اس کے نتائج اچھے نہیں ہونگے۔

Shares: