جمشید انصاری کی 17 ویں برسی

پاکستان ٹیلی ویژن کی تاریخ کے باکمال آرٹسٹ جمشید انصاری کی فنی صلاحیتوں سے کون واقف نہیں ہے. اپنے کرداروں کے زریعے لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے والے جمشید انصاری ذاتی زندگی میں کافی سنجیدہ انسان تھے. ہنستے مسکراتے چہرے والے جمشید انصاری کو ہم سے بچھڑے 17 برس بیت گئے ہیں. ساری زندگی فن کی خدمت کرنےوالا یہ فنکار برین ٹیومر کا مریض تھا جب اس مرض کی تشخیص ہوئی تو بات ہاتھوں سے نکل چکی تھی.ریڈیو پاکستان پر جمشید انصاری کی پہچان ان کا کردار صفدر میاں تھا جبکہ ٹی وی پر ڈرامہ سیریل انکل عرفی کے لئے ان کا کردار حسنات نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا. جمشید انصاری نے لندن سے اداکاری کے کورسسز کئے تھے پھر وہیں پر کچھ عرصہ بی بی سی کے ساتھ بھی کام کیا اور وہیں کے سٹیج پلیز میں بھی کام کیا . ریڈیو پر میاں صفدر کا کردار کئی سال تک کیا وہیں سے ان کو پی ٹی وی کے ڈراموں میں کاسٹ کیا

گیا ٹی وی پر ان کا پہلا ڈرامہ جھروکے تھا ، پھر انہوں نے گھوڑا گھاس کھاتا ہے میں کام کیا. لیکن انکل عرفی جو کہ 26 اقساط ہر مشتمل تھا حسینہ معین کے لکھے ہوئے اس ڈرامے نے جمشید انصاری کو صف اول کے اداکاروں میں شامل کر دیا. اس کے بعد انہوں نے زیر زبر پیش ، تنہائیاں اور ان کہی جیسے ڈراموں میں کام کیا. انہوں نے اطہر شاہ جیدی کے لکھے بہت سارے سٹیج پلیز میں کام کیا . معروف کامیڈی پلے بکرا قسطوں پر میں بھی جمشید انصاری نے کام کیا . انہوں نے کرن کہانی شوشہ، دوسری عورت، منزلیں ، ہاف پلیٹ میں بھی کام کیا انہوں نے فلموں میں بھی کام کیا .

Comments are closed.