جڑانوالہ واقعہ، 145 سے زائد افراد گرفتار

0
51
jaranwala

جڑانوالہ میں قرآن پاک کی مبینہ بے حرمتی کے بعد جلاو گھیراو کے واقعات ،جلاو گھیراو کے واقعات کے مقدمات میں ملوث مزید 17 ملزمان گرفتارکر لئے گئے،

پانچ مقدمات میں گرفتار ملزمان کی تعداد 145 ہو گئی ۔ تھانہ سٹی جڑانوالہ میں 4 مقدمات، تھانہ لنڈیانوالہ میں ایک مقدمہ درج ہوا۔ پانچ مقدمات میں 134 نامزد افراد سمیت 1470 ملزمان ملوث ہیں۔ پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا، قرآن مجید کی مبینہ طور پر بے حرمتی کے بعد مشتعل افراد نے مسیحی برادری کے املاک کو آگ لگا دی، چرچوں سے سامان باہر پھینکا، اور چرچ جلا دیئے، صلیب اتار دی، واقعات کے بعد جڑانوالہ میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے، شہر میں رینجرز اور پولیس تعینات ہے،

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ جڑانوالہ میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا، پولیس نے 24 گھنٹوں کے اندر دونوں مرکزی نامزد ملزمان حراست میں لے لئے، جن سے تفتیش ہو رہی ہے ،تمام مسلمانوں کی طرح ہم بھی قرآن پاک کی بے حرمتی یا خدانخواستہ نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کر سکتے،غصہ جائز تھا، ہم ان علماء کرام کے شکر گزار ہیں جنہوں نے عوام کو اشتعال انگیزی سے روکے رکھا اور پورے پنجاب میں امن قائم رہا جہاں شرپسندوں نے بڑھ کر برے طریقے سے چرچز کو آگ لگائی ، مقدس مقامات کو خراب کیا ، ان کے گھروں کو ضائع کیا، ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا ، یہ بھی اسلام میں قابل برداشت نہیں،اللہ پاک اور نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا حکم ہے کہ ہم نے اقلیتوں کی حفاظت کرنی ہے ، ہمارا قانون بھی ہمیں اس بات کا حکم دیتا ہے کہ ان کی حفاظت ہم کرکے دکھائیں گے،

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انورکا کہنا تھا کہ جنہوں نے یہ کیا ہم ان تمام کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے، آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے ہم نے ان کو گرفتار کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے،125 سے زائد افراد ہم نے اپنی ہیومن انٹیلی جنس ، کمپیوٹر کے ساتھ ویڈیو کیمرے کی مدد اور دیگر طریقوں سے گرفتار کر لئے ہیں جن کو ہم قانون کے کٹہرے میں لائیں گے،میرا امن کا پیغام ہے ، علماء مسجدوں میں یوم امن کی ضرور درخواست کریں ، علماء لوگوں کو بتائیں کہ اقلیتوں کی کیسے حفاظت کرنی ہے،ہم امن کمیٹی کے ، عیسائی سمیت تمام مذاہب کے لیڈرز کے شکر گزار ہیں ، اور سب سے بڑھ کر مسلمان علماء کے شکر گذار ہیں جنہوں نے اس واقعہ کی مذمت کی اور پنجاب پولیس کا ساتھ دیا،ہم نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور قرآن پاک کی بے حرمتی اور عیسائیوں کے ساتھ ظلم و زیادتی دونوں واقعات کے ملزموں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے،عوام سے وعدہ کرتے ہیں کہ بہت جلد یہ کرکے دکھائیں گے کیونکہ اللہ تعالٰی ہمارے ساتھ ہیں اور ہمارا حامی و ناصر ہوگا

جڑانوالہ میں بدھ کے روز جلاؤ گھیراؤہوا تو اسکے مسیحی خاندانوں کو جانیں بچا کر بھاگنا پڑا، کئی خاندانوں نے رات کھیتوں میں گزاری، خواتین اور بچے بھی کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور تھے، کئی مسیحی خاندانوں کو گھر چھوڑ کر اپنے عزیز و اقارب کے پاس دیگر علاقوں میں منتقل ہونا پڑا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ امن و امان کی صورت حال بہتر ہونے پر متاثرہ خاندانوں کی واپسی جاری ہے جڑانوالہ واقعات میں 16 گرجا گھروں کو آگ لگائی گئی، کرسچن کالونی میں 11 بجے مظاہرین نے توڑ پھوڑ کی، چرچ اور گھروں کو آگ لگائی ،مظاہرین کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنر کے گھر کو بھی آگ لگا دی گئی۔

نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے جڑانوالہ واقعہ کا نوٹس لیا ہے

توہین رسالت کی مجرمہ خاتون کو سزائے موت سنا دی گئی

توہین رسالت صلی اللہ علیہ وسلم و توہین مذہب کا مقدمہ،دفاعی شہادت پیش کرنے کے لئے مزید مہلت کی استدعا مسترد

پابندی کے بعد مذہبی جماعت کیخلاف سپریم کورٹ میں کب ہو گا ریفرنس دائر؟

ن لیگ نے گرفتار مذہبی جماعت کے سربراہ کو اہم پیغام بھجوا دیا

کالعدم جماعت کے ساتھ مذاکرات کا پہلا دور کامیاب، کس نے کیا اہم کردار ادا،شیخ رشید نے بتا دیا

پولیس افسر و اہلکاروں کو حبس بے جا میں رکھنے کے واقعے کا مقدمہ درج

جڑانوالہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے

 مسیحی قائدین کے پاس معافی مانگنے آئے ہیں،

Leave a reply