جشن ولادت یوں منائیں جو قبر میں روشنی کا سبب بنے، علامہ الیاس قادری

امیر اہل سنت مولانا محمد الیاس عطار قادری نے کہا ہے کہ جشن ولادت رسول سوفیصد شریعت کے مطابق منایاجائے تو بالکل درست ہے،جشن ولادت میں جو چیزیں غلط ہیں انہیں ختم کیا جائے اس کی وجہ سے جشن ولادت منانا بند نہیں کیا جاسکتا،ان خیالات کااظہار انہوں نے عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی میںمنعقد ہ مدنی مذاکرے میں کراچی کے مختلف علاقوں میں سجاوٹ اور چراغاں کا اہتمام کرنے والے عاشقان رسول سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
امیر اہل سنت نے کہا کہ کوشش کریں کہ جشن ولادت پر خرچہ اپنی جیب سے کریں، کسی سے زبردستی چندا نہیں لیا جاسکتا،جو لوگ دھمکیاں دے کر،گالیاں دے کر،بے عزتی کرکے چندا لیتے ہیں وہ غلط کرتے ہیں۔
ہمیں جشن ولادت میں روشنی اس انداز میں کرنی ہے جو ہماری قبر میں روشنی کا سبب بنے۔ایسا نہ ہو کہ دنیا میں واہ واہ ہوجائے اور قبر اندھیرے میں ڈوب جائے۔

امیر اہل سنت نے کہا کہ جشن ولادت کا چراغاں اس اندازمیں کیا جائے کہ کسی کو تکلیف نہ ہو،جب تک وہ بندہ معاف نہیں کرے گا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔اسلام کسی کو تکلیف دیتا نہیں بلکہ راحتیں پہنچانا سیکھاتا ہے،اگرکسی کی دل آزاری کری تو پھنس جائیں گے۔امیر اہل سنت نے کہا کہ عشق رسول میں چراغاں کرنے والے،جشن ولادت منانے والے اپنے کردار کو اور اپنے بدن کو سنتوں کا نمونہ بنائیں،اپنی گلی،اپنا محلہ تو سجالیا مگر اپنا وجود سنتوں سے نہ سجایا یہ مناسب نہیں۔
لباس،چہرہ،بدن سنتوں کے مطابق ہو۔ہمیں پیارے آقا ﷺ سے محبت ہے اور ان نے ان کے پیچھے چلنا ہے،گھر،گلی اور علاقے کو ضرور سجائیں مگر اپنے وجود کو بھی سنتوں سے آراستہ کریں ان شاء اللہ دنیا کے ساتھ قبر بھی روشن ہوجائے گی۔ امیر اہل سنت نے کہا کہ یادرکھیں ہم پہلے نمازی ہیں پھر نیازی ہیں،قیامت کے ہولناک دن سب سے پہلے نماز کے بارے سوال ہو گا اگر یہ درست ہوگا تو ٹھیک،اگر کمزوری آئی یا جواب بگڑا تو مشکل ہوجائے گی لہٰذانماز کو ہرگز ہرگزترک نہ کریں۔

Comments are closed.