اردن نے اسرائیل کو لیز پر دی گئی زمین واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اردن کی جانب سے غومر اور البقورہ کے علاقوں پر آج سے اسرائیلی شہریوں کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
اردن کے حکمران شاہ عبداللہ دوئم کا کہنا ہے کہ اردن معاہدےکے تحت غومر اور البقورہ کا الحاق ختم کرےگا اور دونوں علاقوں کے ہر انچ پر ہم اپنی خودمختاری نافذ کریں گے۔اسرائیلی وزیراعظم کا وادی اردن کو صیہونی ریاست میں شامل کرنے کا اعلان کردیا ہے
فیصلےاس طرح ہوں گے تو نہ جانے کتنے مندر، مسجد اورچرچ توڑنے پڑیں گے،سابق جج سپریم کورٹ
مولانا فضل الرحمن دھرنے میں غلط معلومات کا سہارا لیکرشرکاء کوتسلیاں دینےلگے
واضح رہے کہ اسرائیل نے 1948 کی جنگ میں شمالی اردن کے علاقے البقورہ پر قبضہ کر لیا تھا جب کہ 1967 کی جنگ میں اسرائیل نے جنوبی اردن کے علاقے غومر کا کنٹرول بھی سنبھال لیا تھا۔
عمران خان کی حکومت کے خلاف جہاد ہی اصل جہاد ہے، مولانا فضل الرحمن
1994 میں ہونے والے معاہدے کے تحت یہ علاقے اردن کو واپس مل گئے لیکن اسرائیل نے ان علاقوں کو 25 سال کے لیے اردن سے لیز پر لے لیا تھا۔اسرائیل کی جانب سے یہ علاقے زرعی اور سیاحتی مقاصد کے لیے استعمال کیے جا رہے تھے اور معاہدے کے تحت لیز کی مدت 26 اکتوبر 2019 کو ختم ہو چکی ہے۔