پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ گلوکار و اداکار علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا بے بنیاد الزام لگانے والی ایک خاتون نے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ انہوں نے علی ظفر پر جھوٹا الزام ایک غلط فہمی کی بنیاد پر لگایا۔
باغی ٹی وی : فیشن بلاگرحمنہ رضا نے اپنی ٹوئٹ میں ہاتھ سے لکھے گئے معافی نامے اور کمپوز کیے گئے معافی نامےکی تصویر شیئر کرتے ہوئے علی ظفر سے معذرت کی، حمنہ کے مطابق 19 اپریل 2018ء کو میشا شفیع کے علی ظفر پر الزامات کے بعد انہوں نے بھی ان کی تائید میں ٹوئٹس کئے اور اداکار پر جھوٹے الزامات لگائے۔
https://twitter.com/HumnaRaza/status/1314501414090137600?s=20
حمنہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے ٹوئٹس میں کہا تھا کہ بطور مداح میں نے علی ظفر کے ساتھ سیلفی لیتے ہوئے کچھ غیر آرام دہ محسوس کیا اپنے اس ٹوئٹ کی وضاحت میں انہوں نے لکھا کہ اس وقت میں کچھ الجھاؤ کا شکار تھی اور غلط فہمی کی بنیاد پر میں نے وہ ٹوئٹ کیا۔
فیشن بلاگر نے لکھا کہ میری اس لاپرواہی نے اداکار کی ساکھ کو متاثر کیا انہیں ذہنی پریشانی میں مبتلا کیا اور اہل خانہ کو بھی تکلیف پہنچی جس کے لیے میں تہہ دل سے معذرت خواہ ہوں۔
حمنہ رضا نے لکھا کہ آئندہ وہ سوشل میڈیا جیسے پلیٹ فارم پر غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے سے گریز کریں گی۔
اپنے پیغام کے آخر میں حمنہ نے علی ظفر کیلئے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
علی ظفر نے حمنہ کے ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پبلک پلیٹ فارم پر یوں عام طور عوام کے سامنے معافی مانگنے کو کمزوری کی علامت سمجھا جاتا ہے حالانکہ یہ باہمت اور خوبصورت لوگوں کا فعل ہے۔
Seeking forgiveness specially publicly is considered a sign of weakness whereas it represents true courage and the most beautiful thing about a human being- the will to better oneself. I wish you the best of health and happiness. https://t.co/ceETCjRwSE
— Ali Zafar (@AliZafarsays) October 9, 2020
گلوکار نے بھی حمنہ کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
حمنہ رضا نے ایک ایسے موقع پر علی ظفر سے معافی مانگی ہے جب کہ کچھ دن قبل ہی وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے حمنہ رضا، عفت عمر اور میشا شفیع سمیت 9 خواتین کے خلاف علی ظفر کو بدنام کرنے کے تحت مقدمہ دائر کیا تھا۔
ایف آئی اے نے گزشتہ ماہ 29 ستمبر کو پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) 2016 کے سیکشن (1) 20 اور پاکستان پینل کوڈ کے آر/ڈبلیو 109 کے تحت میشا شفیع، اداکارہ و میزبان عفت عمر، لینیٰ غنی، فریحہ ایوب، ماہم جاوید، علی گل، حزیم الزمان خان، حمنہ رضا اور سید فیضان رضا کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔
ان تمام شخصیات پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک منصوبے کے تحت علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر الزامات لگائے۔
مذکورہ کیس دائر ہونے کے بعد عفت عمر سمیت دیگر کچھ افراد نے قبل از گرفتاری ضمانت بھی کروالی ہے جب کہ حمنہ رضا نے علی ظفر سے معافی مانگ لی۔
خیال رہے کہ علی ظفر نے سوشل میڈیا پر اپنے اوپر تنقید کرنے والوں کے خلاف ایف آئی اے سے رابطہ کیا تھاعلی ظفر کی طرف سے ایف آئی اے سائبرکرائمز ونگ کو دی گئی درخواست میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا پر مہم میں نازیبا زبان استعمال کی گئی۔ایف آئی اے سائبر کرائمز ونگ نے علی ظفر کی درخواست پر کارروائی شروع کردی تھی-
یاد رہے کہ اس سے قبل علی ظفر میشا شفیع کے خلاف کیا گیا ہائی کورٹ میں کیس جیت چکے ہیں-