برطانوی وزیراعظم بورس جانسن استعفی نہیں دیں گے:قریبی ساتھی کا دعویٰ

0
44
بورس جانسن

لندن:برطانوی وزیراعظم بورس جانسن استعفی نہیں دیں گے:قریبی ساتھی کا دعویٰ ،اطلاعات ہیں کہ بورس جانسن نے ایک ساتھی کو بتایا کہ وہ بطور وزیر اعظم ‘استعفیٰ نہیں دینا چاہتے’ اور ان کی خواہش ہے کہ وہ اپنے استعفنے والے معاملے کو دبا دیں

بورس جانسن کے قریبی ساتھی نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم نے لارڈ کرڈاس آف شورڈچ جو کہ کنزرویٹو پارٹی کے سابق خزانچی ہیں جو انہیں عہدے پر برقرار رکھنے کی مہم چلا رہے تھے کو بھی بتایا کہ وہ "کنزرویٹو پارٹی کے رہنما کے طور پر اگلے عام انتخابات لڑنا چاہتے ہیں”،

لارڈ کرڈاس کی "بورس کو واپس لائیں” مہم کے متعلق بورس کا کہنا تھا کہ ان کی یہ مہم موثرثابت ہوئی ہے،بورس جانسن کے ساتھ نے کہا کہ جانسن نے اسے بتایا تھا کہ وہ "آپ کی مہم کی کامیابی کے لیے جڑیں پکڑ رہا ہے”۔اور صرف سات دنوں میں، پارٹی کے 10,000 سے زیادہ ارکان نے لارڈ کرڈاس کی پٹیشن پر دستخط کیے ہیں۔

انہوں نے کہا، "وہ یقینی طور پر استعفیٰ نہیں دینا چاہتے۔ وہ جاری رکھنا چاہتا ہے اور اسے یقین ہے کہ وہ پارٹی اراکین کی حمایت سے یہ سب کچھ کرسکتےہیں

لارڈ کرڈاس نے مزید کہا، "انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر کل عام انتخابات ہوتے ہیں اور وہ کنزرویٹو پارٹی کے رہنما ہوتے ہیں، تو وہ عام انتخابات جیت جائیں گے، اور میں نے ان سے اتفاق کیا۔”ان کا کہنا تھا کہ ٹوری ایم پیز کے خلاف پارٹی کی رکنیت میں نمایاں حمایت دکھائی دیتی ہے جنہوں نے اس مہینے کے شروع میں انہیں زبردستی نکال دیا تھا۔

پٹیشن پر دستخط کرنے والوں کے نام کنزرویٹو کمپین ہیڈ کوارٹر کے چیئرمین اینڈریو سٹیفنسن کو بھیجے جا رہے ہیں۔

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بورس جانسن سے جب پوچھا گیا کہ کیسے یہ ممکن ہے کہ اب پھر سے ایسا ماحول بن جائے کہ ہرکوئی یہ مطالبہ کرے کہ بورس جانسن کو نہیں جانا چاہیے تو بورس نے جواب دیا کہ میں ایسا ماحول پیدا کرسکتا ہوں

Leave a reply