ایبٹ آباد(نمائندہ باغی ٹی وی)صحافی کی جانب سے پولیس کو ایف آئی اے اہلکاروں کے خلاف مقدمہ اندراج کے لیئے درخواست۔ صحافی اشفاق کیانی کے مطابق ایبٹ آباد ایف آئی اے اہلکاروں نے انھیں قتل کرنے کی دھمکیاں دی ہیں،حبس بے جا میں رکھا ہے اور غیر قانونی طور پر موبائیل فون چھینا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے اہلکاروں سے جان کا خطرہ ہے۔ ایف آئی اے کے مطابق صحافی کے خلاف درخواست موصول ہوئی تھی۔ جس پر پوچھ کچھ کی ہے۔

تفصیلات کہ مطابق ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے صحافی اشفاق کیانی نے پولیس کو مقدمہ اندراج کے لیئے درخواست دی ہے۔ تھانہ میرپور ایبٹ آباد میں جمع کروائی گئی درخواست کا نمبر 450 ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ میں ایک ٹیلی وژن چینل میں بیورچیف کے علاوہ سوشل میڈیا پر ایس ای سی پی سے رجسڑ ادارہ ہزارہ ون ٹیلی وژن چلاتا ہوں۔ جو کہ ایف بی آر سے بھی رجسڑ ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ کچھ عرصہ قبل ایک خاتون نیکچھ عرصہ قبل اس وقت کے تھانہ کینٹ ایبٹ آباد کے ایس ایچ او سردار واجد کے خلاف پریس کانفرنس کی تھی۔ اس پریس کانفرنس کے بعد مجھے عبدالباسط نامی ایف آئی اے اہلکار نے ایف آئی اے دفتر میں بلا کر دھمکیاں دینا شروع کردیں۔ ہم بھائیوں کو حبس بے جا میں رکھا، موبائیل فون چھین لیا اور مجھے بار بار کہتا رہا کہ ہم تمھارے خلاف ایف آئی آر دیں گے اور تمھارا انکاونٹئر کردیں گے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ مجھے ایف آئی اے اہلکاروں کی جانب سے جان کا شدید خطرہ ہے قانونی کاروائی کرکے میرا موبائیل فون واپس دلایا جائے۔ ایف آئی اے ایبٹ آباد کے اسٹنٹ ڈائریکٹر مدثر کا کہنا تھا کہ انھوں نے سردار واجد کی جانب سے دی جانے والی درخواست کے بعدشہزاد کیانی کو قانون کے مطابق پوچھ کچھ کے لیئے بلایا ہے اور اس کا فون فارنسنگ لیبارٹری کے لیئے ضبط کیا گیا ہے۔ ان کا دعوی تھا کہ قانون کے مطابق کاروائی ہورہی ہے تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ کس قانون کے تحت کاروائی ہورہی ہے۔ دوسری جانب ایبٹ آباد یونین آف جرنلسٹس کا اجلاس صدر قیوم تنولی اور جنرل سیکرٹری طارق جدون ہوا۔ جس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایف آئی اے کے غیر قانونی ہتھکھنڈوں کے آگے نہیں جھکا جائے گا بلکہ ہر قانونی فورم پر آواز اٹھائی جائے گئی۔ ایبٹ آباد یونین آف جرنلسٹس کے مطابق معاملے پر ملک بھر کی صحافی برداری کو آگاہ کیاجارہا ہے۔ اظہار رائے کی آزادی اور مظلوم کی آواز بلند کرنا ہر صحافی کی ذمہ داری ہے اور وہ یہ ذمہ داری ادا کرتے رہیں گے۔ سوشل میڈیا پر موجود وڈیو میں ایک خاتون سردار واجد پر الزام لگا رہی ہیں ک انھوں نے ان سے رشوت لی ہے۔ انھوں نے سردار واجد پر مختلف الزامات عائد کیئے ہیں۔

Shares: