صحافیوں کے احتجاج میں ڈبو مردہ باد کے نعرے، فواد چوہدری نے تھپڑ کیوں مارا؟ سمیع ابراہیم نے بتا دیا
وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی جانب سے سینئر صحافی سمیع ابراہیم کو تھپڑ مارے جانے کیخلاف ملک بھر میں صحافیوںکا احتجاج جاری رہے. گزشتہ روز صحافیوں کے ایک احتجاجی مظاہرہ میں سمیع ابراہیم نے بھی شرکت کی اور کل پیش آنےو الے واقعہ سے متعلق صحافیوں کو آگاہ کیا.
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سمیع ابراہم نے صحافیوں کے مظاہرہ کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میں فیصل آباد میں شادی کی تقریب میں شرکت کیلئے گیا اور یہ شادی کی تقریب کے اختتامی لمحات تھے. میں ، ارشد شریف، رؤف کلاسرا اور فرخ حبیب آرہے تھے کہ اچانک مجھے پیچھے سے گالیوں کی آواز سنائی دی ، میں پیچھے مڑا تو وفاقی وزیر فواد چوہدی قریب آچکے تھے، میں سوچ رہا تھا کہ یہ کون اور کسی کو گالیاںدے رہا ہے تاہم اسی دوران میں پیچھے مڑا تو انہوں نے مکا بنایا ہوا تھا جو انہوں نے مجھے پنچ کیا.
سمیع ابراہیم کی اس بات پرصحافیوںنے نعرے غنڈہ گری نہں چلے گی. ڈبو مردہ باد، ڈبو ہائے ہائے کے زوردار نعرے لگائے. سمیع ابراہیم کا کہنا تھا کہ جب فواد چوہدری نے مجھے پنچ مارا تو میری عینگ گر گئی اور مجھے سمجھ نہیں آئی کہ کیا ہوا ہے؟ میںجب لڑکھڑایا تو فرخ حبیب نے مجھے پٔکڑا . اس موقع پر فواد چوہدری نے مجھے ماؤں بہنوں کی گالیاں نکالیں. ان کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری کو ان کے ساتھ لوگوں نے حفاظتی حصار میں لیا ہوا تھا . اس دوران وہ گالیاں نکالتے ہوئے وہاںسے نکل گئے.
یاد رہے کہ سمیع ابراہیم نے فیصل آباد میں فواد چوہدری کے خلاف اندراج مقدمہ کیلئے درخواست دے دی ہے.