مزید دیکھیں

مقبول

عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائمہ گولڈ سمتھ کے گھر کے باہر لیگی کارکنان کا احتجاجی مظاہرہ

سابق وزیراعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائمہ گولڈ سمتھ کے گھر کے باہر لیگی کارکنان کا احتجاج جاری ہے جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے حصہ لیا ہے لیگی کارکنان کی جانب سے یہ مظاہرہ تحریک انصاف کے کارکنوں کے مظاہروں کے رد عمل میں کیا جا رہا ہے ۔

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق جمائما کے گھر کے باہر لیگی کارکنان نے شدید نعرے بازی کی اور ہاتھوں میں پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے ہیں جس میں عمران خان مخالف نعرے لکھے ہوئے ہیں-
https://twitter.com/azharjavaiduk/status/1515682326306598914?s=20&t=fFBRExdfIkDRksmZF8MBgg
اس موقع پر صحافی اظہر جاوید سے بات کرتے ہوئے لیگی رہنما ناصر بٹ نے کہا کہ یہ مظاہرہ ہم بہت مجبور ہو کر کر رہے ہیں،ہمارے قائد اس طرح کی چیزیں پسند نہیں کرتے عمران خان بتائیں کہ زمان پار ک کی رسیدیں کدھر ہیں؟ عمران خان زکوة چور،جھوٹے اور بنارسی ٹھگ ہیں،ہم یہاں اس لیے آئے ہیں تاکہ عمران خان کے بیٹوں اور بیٹی کو یہ بتا سکیں کے ان کے والد چور ہیں۔

گھر کے سامنے احتجاج کے اعلان پر جمائما کا ردعمل آ گیا

آرگنائزر اسد ڈار نے کہا کہ یہ مظاہرہ عمران خان کی اصلیت دکھانے کے لیے ہے ، ہم بتا نا چاہتے ہیں کہ مظاہروں کو لوگوں کے گھروں کے باہر نہ لے کر جائیں ، اگر کسی نے احتجاج کرنا ہے تو سفارتخانوں کے باہر احتجاج کریں ،ہم بھی آپ کے خلاف وہاں ہی اپنا احتجاج ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں لیکن عمران خان نے مجبور کیا جس کی وجہ سے ہمیں یہاں آنا پڑا جب تک تحریک انصاف کے کارکنان ایون فیلڈ کے باہر آکر احتجاج کرتے رہیں گے ہم بھی احتجاج کرتے رہیں گے-

ایک کارکن نے کہا کہ پیغام بہت سادہ ہے ،اگر آپ ہمارے گھروں کے باہر آئیں گے تو ہم آپ کے گھرو ں کے باہر آئیں گے اور یہ تب تک نہیں رکے گا، جب تک آپ کو شرم نہ آئے اور آپ نہ رکے۔

قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عابد شیر علی نے ایک ٹویٹ کے ذریعے اپنی جماعت کے حامیوں سے کہا تھا کہ وہ اتوار کو جمائما گولڈ سٹتھ کے گھر کے باہر احتجاج میں شامل ہوں۔ عابد شیر علی کا ٹویٹ میں کہنا ہے کہ وہ عمران خان کے بچوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ ان کے والد کیسے ہیں۔

عابد شیر علی نے نہ صرف اپنی ٹویٹ میں احتجاج کی کال دی بلکہ اس پوسٹر پر جمائما کے گھر کا پورا پتا بھی لکھ دیا تھا

ان کی اسی ٹویٹ میں موجود احتجاجی پوسٹر کو شیئر کرتے ہوئے جمائما نے لکھا تھا کہ ان کے گھر کے باہر مظاہرے کیے جا رہے ہیں، ان کے بچوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور انہیں سوشل میڈیا پر یہودی مخالف بیان بازی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

جمائما کا کہنا تھا کہ انہیں لگتا ہے کہ وہ ’90 کی دہائی کے لاہور پہنچ گئی ہیں۔

جمائما گولڈ سمتھ برطانیہ کے ایک ارب پتی تاجر کی بیٹی ہیں انھوں نے 1995 میں عمران خان سے شادی کی۔ ان کے دو بیٹے سلیمان خان اور قاسم خان ہیں۔ یہ شادی نو سال تک چلی اور سال 2004 میں دونوں میں طلاق ہو گئی۔

کراچی ترقی مانگتا ہے، آپ کے جھوٹ نہیں،مریم اورنگزیب

جمائما سے شادی کی وجہ سے عمران خان کو ‘یہودی ایجنٹ’ بھی کہا گیا اور ان کی شادی کو ‘سازش’ قرار دیا گیا۔ تاہم جمائما سے علیحدگی کے وقت عمران خان نے کہا تھا کہ ‘میرا گھر اور مستقبل پاکستان میں ہے جب کہ جمائما پاکستان میں رہنے کی بہت کوشش کر رہی ہیں لیکن میرے سیاسی کیریئر نے ان کے لیے یہاں رہنا مشکل بنا دیا ہے۔

ماضی میں کئی مواقع پر پاکستان کی اپوزیشن جماعتوں اور ان کے حامیوں نے جمائما گولڈ سمتھ کو عمران خان کی حمایت کرنے کے لیے نشانہ بنایا ہے۔

گذشتہ سال نواز شریف کی لندن میں اپنے پوتے جنید صفدر کا پولو میچ دیکھتے ہوئے کچھ تصاویر منظر عام پر آئی تھیں اس پر عمران خان نے نواز شریف کو نشانہ بنایا تھا اس کے جواب میں مریم نواز نے عمران خان پر شدید تنقید کی اور ان کے بچوں پر طنز کیا تھا۔

اس کے بعد جمائما گولڈ سمتھ بھی اس بحث میں آگئیں اور مریم پر یہودی مخالف بیانات دینے کا الزام عائد کیا تھا۔

دوسری جانب لندن میں نواز شریف کے گھر کے باہر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرین کو کنٹرول کرنے کے لیے پولیس کی نفری بھی موجود رہی۔

جبکہ جرمنی کے بڑے شہروں برلن اور میونخ میں پاکستانی نژاد نوجوان طلبہ اور دیگر شہریوں کا عمران خان کی حکومت کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ہٹانے کے خلاف 5 دنوں سے احتجاج کئے جا رہے ہیں اس احتجاج میں شریک زیادہ تعداد ان طلبہ پر مشتمل ہے جو وہاں تعلیمی وجوہات کی بنا پر موجود ہیں۔

نوجوان طلبہ کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت صرف اور صرف ہم پر، ہمارے ملک پر حکمرانی کرنا چاہتی ہے اور یہ غلامی ہم کسی صورت قبول نہیں کریں گے ہم ان کو بتائیں گے کہ ہم جاگ چکے ہیں، جو صحیح کام کرے گا اس کو سپورٹ کریں گے جو نہیں کرے گا اسے رد کردیں گے عمران خان وہ واحد لیڈر ہے جس نے اس قوم کو جوڑ دیا ہے اس بات سے قطع نظر کہ کون کس زبان کا بولنے والا ہے، کون کس علاقے اور شہر سے ہےآج بھی یہ احتجاج کس نے کروایا ہے کون ہے اس کے پیچھے یقیناً یہاں موجود پاکستانی طالب علم، جن کی کسی بھی سیاسی پارٹی سے کوئی وابستگی نہیں مگر ہم خان کے لیے اپنے ملک کے لیے جمہوریت کے لیے یہاں ایک ہوئے ہیں۔ یہاں جمع ہوئے ہیں۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان نوجوانوں کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف جو سازش کی گئی ہے ہم اس کے خلاف نکلے ہیں۔ اسی طرح وہاں موجود ایک اور طالب علم کا کہنا تھا کہ خان صاحب آپ دیکھ سکتے ہیں کہ آپ کے ووٹرز اب جوان ہوچکے ہیں اور یہاں جرمنی میں وہ سب ایک جگہ آپ کے لیے جمع ہو چکے ہیں۔

احتجاج میں موجود ایک طالبہ کا کہنا تھا کہ ہم پاکستانی عوام کو یہی پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم نے عمران خان کو ووٹ اس لیے دیا تھا کہ ان میں ہمیں ایک امید کی کرن نے آئی تھی۔ احتجاج میں شامل افراد نے اپنے ہاتھوں میں پاکستان کے پی ٹی آئی کے جھنڈے، خان صاحب کی تصاویر اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف اقسام کے نعرے درج تھے۔ وہاں موجود افراد نے سابق وزیراعظم عمران خان کے حق میں اور موجودہ حکومت کے خلاف پرجوش نعرے لگائے۔ پاکستان کے قومی ترانے پر احتجاج اختتام پزیر ہوا۔

کراچی جانے کیلئے عمران خان کو جہاز کس نے دیا؟ بحث چھڑ گئی