سپریم کورٹ کے سینئیر جج جسٹس شیخ عظمت سعید کی ریٹائرمنٹ کے بعد جوڈیشل کونسل کی تشکیل نو کردی گئی ہے۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کے سینئیر جججسٹس شیخ عظمت سعید کی ریٹائرمنٹ کے بعد جوڈیشل کونسل اور ججز تقرری کیلئے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل نوکر دی گئی ہے، تشکیل نو کے بعد جسٹس مشیر عالم سپریم جوڈیشل کونسل جبکہ جسٹس قاضی فائز عیسی جوڈیشل کمیشن کے رکن بن گئے ہیں۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف دائر ریفرنس خارج

واضح رہے کہ یاد رہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل ججز کےخلاف الزامات کا جائزہ اور کارروائی کرنے کی مجاز ہے جبکہ جوڈیشل کمیشن اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تقرریوں کی سفارش کرتا ہے

حکومت نے سپریم کورٹ‌ کے سینئر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کر دیا
حکومت نے یہ کام کیا تو وکلاء 2007 سے بھی بڑی تحریک چلائیں گے،وکلا کی دھمکی
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بھی میدان میں‌ آگئے، ریفرنس کی خبروں‌ پر صدرمملکت کوخط لکھ کر اہم مطالبہ کر دیا

وضح رہے کہ حکومت نے ججز کے خلاف سپریم کورٹ جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کیا جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے صدر مملکت کو خط لکھا تھا ،ریفرنس کے بعد یہ کہا جا رہا تھا کہ سپریم جوڈیشل کونسل میں 350 ریفرنس ہیں لیکن جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے بارے میں ریفرنس پر اتنی جلدی سماعت کیوں ہو رہی ہے ،اس پر سپریم کورٹ کے ترجمان نے کہا ہے کہ زیرالتوا ریفرنسزپر قانون اورضابطے کےمطابق سماعت کے بعد فیصلہ کیاجائے گا،گزشتہ چنددنوں سے 350 ریفرنسز زیرالتوا ہونے کا تاثر دیا گیا اور350ریفرنسزکا تذکرہ بار بار کیا گیا،ترجمان نے کہا کہ 350 کے اعداد و شمار غلط،بے بنیاداورحقائق پرمبنی نہیں ہیں ،ترجمان نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کو426شکایات اورریفرنسزموصول ہوئے،قانون کے مطابق398ریفرنسزاورشکایات کونمٹا دیا گیا.

Shares: