کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ٹرک ڈرائیوروں کے احتجاج کو ختم کرنے کے لیے منگل کو محدود وقتی ایمرجنسی ایکٹ نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
باغی ٹی وی : غیر ملکی میڈیا کے مطابق کینیڈین وزیر اعظم نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ وفاقی حکومت نے ایمرجنسی نافذ کر دی ہے تاکہ صوبائی اور علاقائی استعداد کو بڑھایا جا سکے کہ وہ رکاوٹوں اور دھرنوں سے نمٹ سکیں اس مرحلے میں فوج تعینات نہیں ہوگی تاہم حکام کو مظاہرین کو گرفتار کرنے اور ٹرکوں کو قبضے میں لینے کے لیے مزید اختیارات دیے جائیں گے۔
او آئی سی کا بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک پر تشویش کا اظہار
جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ احتجاج سے معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے اور یہ امن عامہ کو بھی خطرے میں ڈال رہا ہے۔ہم غیرقانونی اور خطرناک سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت نہیں دیں گے ایکٹ کا نفاذ مخصوص علاقے میں ہو گا۔
احتجاج کی فنڈنگ پر بھی پابندی لگائی جائے گی اس کیلئے کینیڈا کی حکومت اب بینکوں کو یہ اختیار دے گی کہ وہ دھرنوں کی حمایت کرنے والے مشتبہ افراد کے بینک اکاؤنٹس عارضی طور پر منجمد کر دیں اضافی طور پر دھرنوں میں شریک ٹرکوں کی انشورنس بھی ختم کی جائے گی۔
امریکا میں چھوٹاطیارہ سمندر میں گر کر تباہ،1 شخص ہلاک 7 لاپتہ
یاد رہےکہ گذشتہ ماہ کینیڈا سے امریکہ جانے والے ٹرک ڈرائیوروں کے لیے لازمی ویکسین کے خلاف شروع ہونے والے احتجاج میں شامل مظاہرین اب کورونا وبا سے متعلق تمام پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں اور انہوں نے اوٹاوا شہر کے مرکز سمیت کئی اہم بین الصوبائی شاہراہوں پر دھرنا دے رکھا ہے۔
کینیڈا کی تاریخ میں غیرمعمولی حالات میں ایمرجنسی اختیارات کا استعمال دوسری مرتبہ کیا جا رہا ہے ایکٹ کا نفاذ سنگین حالات میں کیا جاتا ہےکینیڈا کے آئین میں موجود ایمرجنسی ایکٹ کا استعمال زمانہ امن میں صرف ایک مرتبہ 1970 میں کیا گیا تھا اُس وقت موجودہ وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے والد پیری ٹروڈو وزارت عظمیٰ کی کرسی پر براجمان تھے۔