جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس، نئے اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ میں ہاتھ کھڑے کر دیئے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس کی سماعت ہوئی جس میں اٹارنی جنرل خالد جاوید بھی پیش ہوئے تاہم انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وہ اس کیس میں حکومت کی نمائندگی نہیں کرسکتے۔

اٹارنی جنرل خالد جاوید نے کہا کہ وہ اس مقدمے پر پہلے ہی اپنی رائے دے چکے ہیں اس لئے سمجھتے ہیں کہ انہیں اب اس مقدمے میں حکومت کی نمائندگی نہیں کرنی چاہئے۔اس کیس میں مفادات کا ٹکراو ہے، یہ متنازعہ کیس ہے اس لئے وہ اس کیس میں حکومت کی نمائندگی نہیں کرسکتے

قانون آرڈیننس کے ذریعے بنانے ہیں تو پارلیمان کو بند کر دیں،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریمارکس

جوڈیشل کونسل کے خلاف سپریم کورٹ کا بینچ تحلیل

کسی جج پر ذاتی اعتراض نہ اٹھائیں، جسٹس عمر عطا بندیال کا وکیل سے مکالمہ

اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو وکیل مقرر کرنے کی درخواست دی ہے،عدالت سے استدعا ہے کہ درخواست کو منظور کیاجائے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان اس کیس کی تیاری کررہے ہیں اور اٹارنی جنرل کی جگہ وہ اس کیس میں حکومت کی نمائندگی کریں گے۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ ملکی مفاد کی خاطر انہیں ملک سے باہر جانا ہے اس لئے گزارش ہے کہ تیاری کیلئے بیس مارچ تک کامزید وقت دے دیں۔

ججز کے خلاف ریفرنس، سپریم کورٹ باراحتجاج کے معاملہ پر تقسیم

حکومت نے سپریم کورٹ‌ کے سینئر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کر دیا

حکومت نے یہ کام کیا تو وکلاء 2007 سے بھی بڑی تحریک چلائیں گے،وکلا کی دھمکی

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بھی میدان میں‌ آگئے، ریفرنس کی خبروں‌ پر صدرمملکت کوخط لکھ کر اہم مطالبہ کر دیا

پینل کے سربراہ جسٹس عمرعطا بندیا ل کااس موقع پرکہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل دلائل دے سکتے ہیں۔آپ نے تین ہفتوں تک کا وقت مانگا ہے آپ کو وقت دے دیتے ہیں۔جسٹس عمر عطا بندیا ل کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے مارچ میں ہم میں سے ایک جج کو بھی ملک سے باہر جانا ہو،دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت تیس مارچ تک ملتوی کردی.

یاد رہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ وہی سینئر جسٹس ہیں‌ جنہوں نے جسٹس مشیر عالم کے ہمراہ فیض آباد دھرنا کیس کا فیصلہ سنایا تھا. اس فیصلے میں‌ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد اور بعض‌ دوسری حکومتی شخصیات کے کردار سے متعلق بھی سوالات اٹھائے گئے تھے. اس فیصلہ کے خلاف پاکستانی وزارت دفاع نے بھی سپریم کورٹ‌ میں‌ نظر ثانی کی اپیل دائر کی تھی جس میں‌ استدعا کی گئی تھی کہ مذکورہ فیصلہ سے پاک فوج سے متعلق استعمال ہونے والے الفاظ حذف کیے جائیں۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ جائیداد کے اصل مالک ہیں یا نہیں؟ اٹارنی جنرل نے سب بتا دیا

Shares: