پنجاب کی نگران کابینہ نے ورکرز کی کم از کم اجرت 32 ہزار روپے کرنے کی منظوری دے دی ہے جبکہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے فوری طور پر مذکور ہ فیصلے کا نوٹی فکیشن جاری کرنے کا حکم دے دیا اور ملتان میں ہوئے کابینہ کے اجلاس میں 39 نکاتی ایجنڈا زیرِ غور آیا۔

جبکہ کابینہ کے اجلاس میں میٹرو بس اور اورنج لائن ٹرین میں بزرگوں، معذور افراد اور طلبہ کو فری سہولت دینےکی منظوری بھی دے دی گئی۔ اجرت بورڈ نے مزدوروں کی کم از کم اجرت 32 ہزار روپے کرنے کا مسودہ اپریل میں تجویز اور سفارشات کے لیے بھیجا تھا۔ 26 اگست کو نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے مزدوروں کی کم از کم اجرت 32 ہزار روپے کرنے کی تجویز کابینہ کے اجلاس میں رکھنے کا فیصلہ دیا۔

جبکہ نگران پنجاب حکومت نے آج صوبے بھر میں تمام رجسٹرڈ لیبرز اور ورکرز کی کم از کم اجرت 32000 ماہانہ کرنے کی منظوری دے دی جبکہ سیکرٹری لیبر فیصل فرید کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ محکمہ لیبر اپنے تمام کارکنان کی فلاح و بہبود کے لیے سرگرم ہے اور کم از کم اجرت 32 ہزار روپے ماہانہ ہونے پر سب کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

Shares: