گھریلو ملازمہ پر تشدد،ملزمہ ابھی تک شامل تفتیش نہیں ہوئی

15سالہ رضوانہ کے زخموں کی دن میں دو بار ڈریسنگ کی جاتی ہے
0
44
kamsin bachi

سول جج کی اہلیہ کی جانب سے گھریلو ملازمہ پر تشدد کا معاملہ ،وفاقی پولیس کی ٹیم متاثرہ بچی کے والدین سے ملنے لاہور روانہ ہوئی ہے،

پولیس ٹیم والدین سے کیس کے حوالے سے مزید تفتیش کے سلسلے میں روانہ ہوئی، پولیس کی جانب سے گزشتہ روز سول جج کے آبائی گاؤں کی رہائشگاہ پر بھی چھاپہ مارا گیا،پولیس کی جانب سے اسلام آباد، گوجرانوالہ اور آبائی گاؤں کی رہائش گاہوں کی مانیٹرنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے ،تینوں مقامات پر سول کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکار تعینات کر دئیے گئے، پولیس کی جانب سے ملزمہ کے موبائل نمبر کی بھی ٹریسنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے،ملزمہ ابھی تک شامل تفتیش نہیں ہوئی،

سول جج کے گھر تشدد کا نشانہ بننے والی رضوانہ جنرل ہسپتال میں زیر علاج ہے، لاہور جنرل ہسپتال میں گھریلو تشدد کی زیر علاج بچی کی تازہ ترین صحت کی صورتحال بارے اجلاس ہوا.میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر جودت سلیم نے پرنسپل پی جی ایم آئی کو تفصیلات سے آگاہ کیا ،ڈاکٹرز نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بچی کو برین سرجری کی ضرورت نہیں، دماغی سوزش ادویات سے کنٹرول کر لی جائیں گی 15سالہ رضوانہ کے زخموں کی دن میں دو بار ڈریسنگ کی جاتی ہے

پرنسپل جنرل ہسپتال کا کہنا ہے کہ سپیشل میڈیکل بورڈ میں پلاسٹک سرجری کا ڈاکٹر بھی شامل کر لیا گیا ہے زخموں کے انفیکشن اور جلد ریکوری کے لئے معیاری ادویات دی جا رہی ہیں روزانہ کی بنیادپر ڈاکٹر ز متاثرہ بچی کا طبی معائنہ جاری رکھیں گے بچی کی جلد صحت یابی کیلئے علاج معالجہ کی بہترین سہولیات و خصوصی نگہداشت جاری رکھی جائے

طالبہ کے ساتھ جنسی تعلق،حمل ہونے پر پرنسپل نے اسقاط حمل کروا دیا

ویڈیو بنا کر ہراساں کرنے کے ملزم کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

ناکے پر کیوں نہیں رکے؟ پولیس اہلکار نے شہری پر گولیاں چلا دیں

بارہ سالہ بچی کی نازیبا ویڈیو بنانے والا ملزم گرفتار

واقعہ کا اسلام آباد پولیس نے مقدمہ درج کر لیا

 ابتدائی طور پر بچی کے زخم پرانے ہیں تاہم حتمی فیصلہ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ پر ہوگا

واضح رہے کہ تشدد کا شکار 14 سالہ گھریلوملازمہ رضوانہ کا تعلق سرگودھا سے ہے تشدد کا واقعہ علاقہ تھانہ ہمک اسلام آباد میں پیش آیا ، بچی کو مضروب حالت میں اس کی والدہ اسلام آباد سے واپس سرگودھا لیکر آئی،

Leave a reply