کے پی کے میں سیلاب سے تباہی،عمران خان کو جلسوں سے فرصت نہیں

ملک بھر میں بدترین بارشوں اور سیلاب کے باعث بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے،صونہ خیبر پختونخوا میں بھی 50 مرد، 33 خواتین، 86 بچے بارش اور سیلاب کی نذر ہو گئے. سندھ اور بلوچستان کے بعد خیبرپختونخوا میں بھی جاری بارشوں نے پہلے سے ابتر صورتحال کو مزید سنگین کردیا ہے۔ صوبے کے مختلف علاقوں میں مون سون بارشوں کا نیا سلسلہ گزشتہ روز شروع ہوا، جس نے لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے۔

دیر کے تحصیل براول کے دورافتادہ علاقے شلتلو میں اسکول سے واپسی پر سیلابی ریلے میں 5 بچے بہہ گئے، 3 بچون کی لاشیں برآمد کرلی گئیں،جبکہ دو کی تلاش کیلئے آپریشن جاری ہے۔ریسکیو حکام کے مطابق ڈوبنے والے بچے اسکول سے چھٹی کے بعد گھر جارہے تھے کہ سیلابی ریلے نے لپیٹ میں لے لیا۔ضلعی حکام نے 3 بچیوں زبیدہ، تجلہ اور حنا کے لاشیں نکالنے کی تصدیق کردی ہے جبکہ دو بچوں نعمان اور وریشہ کی تلاش کیلئے ریسکیو ٹیمیں مختلف مقامات پر تعینات کر دئیے گئے۔

سوات میں شدید بارشوں کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے مینگورہ شہر کے وسط میں بہنے والی ندی میں طغیانی نے تباہی مچادی ، ایک بچی جاں بحق جبکہ شہرکے اہم مقامات پانی میں ڈوب گئے۔ کوکارئی اور مرغزاری وادی میں شدید بارش کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے ندی میں طغیانی آگئی۔ مینگورہ شہر کی سڑکیں تالاب بن گئیں۔ پانی سرکاری دفاتر ،اسکولوں اور دکانوں سمیت گھروں میں داخل ہوگیا جس سے عمارتوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔

گھریلو سامان بھی پانی کی نذر ہوگیا پولیس اور ریسکیو کے جوانوں نے اسکول کے بچوں کوکندھوں پر لاد کر محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا۔ٹانک میں سدگی اور پیر کچھ نالے میں اونچے درجے کے سیلاب کے باعث سیلابی ریلہ گرہ بڈھا میں داخل ہوگیا ہے جس سے قریبی آبادیوں کو شدید خطرات لاحق ہوگئے۔ مسلسل کئی گھنٹوں سے جاری بارش شہر بھر میں جمع ہوگیا۔ بارش کا پانی ضلعی کچہری پولیس کوارٹرز پبلک پارک میں داخل ہوگیا۔ ڈپٹی کمشنر ٹانک اور ڈی سی جنوبی وزیرستان کے دفاتر کے اندر پانی داخل ہوگیا ہے۔

پختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ہے، کے پی کے میں لوگوں کے گھر پانی کے باعث تباہ ہو گئے ہیں ،بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے ،پاک فوج اور متعلقہ ادارے امدادی کارروائیوں میں شب و روز کوشاں ہیں .

دوسری جانب پی ٹی ائی کے چیئرمین عمران خان ملک میں جلسے اور جلوس نکالنے میں مصروف ہیں ،عمران خان کو انتظامی افسروں کو دھمکیاں دینے ،عوام کو اداروں کے خلاف اکسانے اور قوم کو کمراہ کرنے کے علاوہ کوئی کام نہیں ہے.ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے عوام بے حال ہیں مگر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کو اتنی توفیق نہیں کہ وہ سیلاب سے متاثرین کی دل جوئی کیلئے چلے جائیں.

Comments are closed.