کپاس کی فصل کیلیے حکومت نے کیا اقدام اٹھائے، ڈاکٹر جسو مل نے بتا دیا

0
56

ملتان، پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹر جسومل نے کہا ہے کہ کپاس کی پیداوار میں اضافے کے لئے اس حکومت نے عملی اقدامات نہیں کیے ہیں صرف اخباری بیانات تک معاملات محدود ہیں کوئی عملی کام نہیں ہوا ہے حکومت نے اس حوالے سے کوئی انویسٹمنٹ کی ہے نہ ریسرچ پر توجہ دی جا رہی ہے بلکہ ریسرچ کے ادارے فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے مفلوج ہوگئے ہیں
کپاس کی نئی اقسام متعارف کروانا اور پیج ڈویلپ کرنے کے لیے کوئی پالیسی بنائی گئی ہے اور نہ ہی کاشتکاروں کو ترغیبات دی گئی ہیں

ڈاکٹر جسومل نے کہا کہ کاٹن پاکستان کی ضرورت ہے اور اس سے کروڑوں افراد کا روزگار جڑا ہوا ہے حکومت کپاس کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے اور ایک کاٹن بورڈ بنایا جائے جو ایمرجنسی بنیاد پر کاٹن کراپ کی بحالی کو یقینی بنائی انہوں نے کہا کہ پوری دنیا جدید ٹکنالوجی اپنا کر کپاس کی پیداوار میں کئی گناہ اضافہ کر چکی ہے برازیل کی کاٹن کی پیداوار پچاس لاکھ گانٹھ تھی مگر اب ان کی پیداوار 1 کروڑ 30 لاکھ گانٹھ ہو چکی ہے جبکہ ہماری پیداوار 13 ملین سے کم ہو کر صرف چھ ملین گانٹھ تک محدود ہوگئی ہے بات کرنے چاہئیں

حکومت اور پرائیویٹ سیکٹر کو ملکر پیداوار بڑھانے کے لئے کوئی حل تلاش کرنا چاہیے اپنے کاشتکار کو آگاہی دی کہ وہ جدید ٹکنالوجی اور معیاری بیج استعمال کر ے انہوں نے کہا کہ پیسٹ مینجمنٹ کے لئے جدید طریقہ کار اپنایا جائے تاکہ کاشتکار منافع بخش کاروبار کر سکی انہوں نے تجویز دی کہ کسان کی تمام زرعی مداخل اور آلات ٹیکس اور قرضے سود سے پاک ملنے چاہئیں تاکہ وہ کاٹن کی جانب راغب ہو سکے ڈیزل بھی اور پیسٹی سائیڈ سے تمام ٹیکس ختم کئے جائیں اور کاشتکاروں کو ریلیف دیا جائے آئے

Leave a reply