کراچی کے جناح ایئرپورٹ پر جنرل ایوی ایشن ایریا میں آوارہ کتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد نے فلائٹ سیفٹی کے لیے سنگین خطرات پیدا کر دیے ہیں۔
آوارہ کتوں کی بہتات کی وجہ سے ، کتوں کا آزادانہ گھومنا ٹیکسی وے اور ایئرپورٹ کے دیگر حساس علاقوں میں پروازوں کی حفاظت کو متاثر کر رہا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ آوارہ کتوں کی موجودگی اور ان کا ٹیکسی وے پر آزادانہ گھومنا خطرے کی گھنٹی ہے کیونکہ ان کتوں کا کسی بھی طیارے سے ٹکرا جانا فلائٹ سیفٹی کے لیے سنگین نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، اس علاقے میں مسلسل تربیتی طیاروں کی آمدورفت بھی جاری رہتی ہے، جس سے پروازوں کے آپریشن میں مزید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
گزشتہ شام ایک آوارہ کتا ایک طیارے سے ٹکرا جانے کے قریب پہنچ گیا تھا، جس کی وجہ سے جنرل ایوی ایشن ہینگر سے روانہ ہونے والی ایک پرواز کو حادثے کے خدشے کے پیش نظر منسوخ کرنا پڑا۔ یہ واقعہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ آوارہ کتوں کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے ایئرپورٹ پر پروازوں کے آپریشن میں مشکلات بڑھ گئی ہیں اور ایئرپورٹ کی انتظامیہ کے لیے صورتحال کو سنبھالنا ایک بڑا چیلنج بنتا جا رہا ہے۔
پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کی جانب سے اس مسئلے کے حل کے لیے مؤثر اقدامات نہیں کیے گئے، اور اس کی ناکامی نے ایئرپورٹ کے مختلف علاقوں میں آوارہ کتوں کی موجودگی کو مزید بڑھا دیا ہے۔ ماضی میں آوارہ کتوں کو مرکزی رن وے پر بھی گھومتے ہوئے دیکھا گیا ہے، جس سے پروازوں کے دوران حادثات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اس مسئلے پر فوری توجہ نہ دی گئی تو یہ نہ صرف فلائٹ سیفٹی کے لیے خطرہ بنے گا بلکہ ایئرپورٹ کی مجموعی ساکھ کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اس صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کو فوری طور پر آوارہ کتوں کی تعداد کو کنٹرول کرنے اور ان کی ایئرپورٹ کے اندر موجودگی کو روکنے کے لیے جامع حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت ہے۔
جج رخصت پر،اڈیالہ جیل میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ملتوی
ہم جنس پرستی کا پرچار،چین میں مشہور خواجہ سرا ڈانسر جن ژنگ کے شو منسوخ