کراچی میں 15سال بعد پبلک ٹرانسپورٹ کا سب سے بڑا منصوبہ شروع ہونے کو تیار

0
35

15سال بعد پبلک ٹرانسپورٹ کا سب سے بڑا منصوبہ شروع ہونے کو تیار ہے ، ریڈ لائن بس منصوبے کی تعمیر کا آغاز 90روز میں شروع ہوجائے گا ، یہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا اور منفرد منصوبہ ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے ریڈ لائن بس منصوبے کے آغاز میں تمام رکاوٹیں دور کردیں ، 78ارب روپے کی خطیر لاگت کے ریڈ لائن بس منصوبے کی تعمیر کا آغاز 90روز میں شروع ہوگا۔

اس حوالے سے پبلک ٹرانسپورٹ کے سب سے بڑے ریڈ لائن بس منصوبے کے لئے معاہدے پر دستخط کی تقریب کا انعقاد کیا گیا ، وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ تقریب کےمہمان خصوصی تھے۔

ریڈ لائن بی آر ٹی کے تعمیراتی کام کے معاہدے پر ٹرانس کراچی اورکنسٹرکشن فرم کےنمائندے نے دستخط کیے، کراچی کے ریڈ لائن بس منصوبے کے لئے ایشیائی ترقیاتی بینک اور دیگر انٹرنیشنل ڈونرز نے فنڈنگ کی ہے، کراچی ریڈ لائن ماس ٹرانزٹ بس پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا اور منفرد منصوبہ ہوگا۔

اس موقع پر وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس قادر شاہ نے کہا کہ ماڈل کالونی براستہ ایئرپورٹ، صفورہ چورنگی ، موسمیات، یونیورسٹی روڈ سے نمائش چورنگی تک ریڈ لائن میٹرو چلے گی، 26کلومیٹر طویل ریڈ لائن بی آر ٹی میں 24اسٹیشنز ہونگے 213 بسیں چلیں گی۔

اویس قادر شاہ کا کہنا تھا کہ گرین کلائمٹ فنڈ نے ریڈ لائن بس منصوبے کے لئے 11ملین ڈالر کی گرانٹ دی ہے، ریڈ لائن میٹرو بس کے لئے بھینس کے گوبر سے ایندھن بنایاجائے گا، بھینس کالونی کراچی میں بائیو گیس پلانٹ لگایا جائے گا یومیہ 20ہزار کلو گیس کی پیداوار ہوگی۔

انھوں نے مزید کہا کہ ریڈ لائن بس منصوبے میں سندھ حکومت کا شیئر 75ملین ڈالر ہے، کراچی میں پہلی مرتبہ طویل ترین سائیکلنگ ٹریک بنایاجائے گا، ریڈ لائن اور بی آرٹی کے روٹ کے ساتھ سائیکلنگ ٹریک ہوگا۔

وزیر ٹرانسپورٹ سندھ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پہلی مرتبہ تھرڈ جنریشن بی آرٹی سسٹم ریڈ لائن بی آرٹی میں استعمال ہوگا جبکہ ریڈ لائن بی آرٹی کے روٹ پر ڈرینج لائن کے ساتھ سڑکوں کی تعمیر بھی ہوگی۔

خیال رہے ریڈ لائن بس منصوبہ گزشتہ 8سال سے زیر التوا تھا ، 2020میں محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ کی کوششوں سے ایشیائی ترقیاتی بینک نے قرض کی فراہمی کا معاہدہ کیا تھا۔

Leave a reply