کراچی کے مسئلہ پر آرمی چیف کو وزیراعلیٰ سندھ سے بات کرنی چاہئے،مصطفیٰ کمال نے کیا تشویش کا اظہار
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ کمیٹیوں سے سندھ یا کراچی کے مسائل حل نہیں ہوں گے
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ مسائل کا حل اختیارات کی تقسیم ہے جو نہیں دیئے جارہے،سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے کراچی کے حالات پر اظہار افسوس کیا،بلدیاتی نمائندوں کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے ،نالوں کی صفائی اور کچرااٹھانے کا کام میئر کراچی اور یونین کونسلز کا ہے
مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کے معاملات پر وفاق کومداخلت کرنی چاہیے،کراچی سے جو ریونیو آتا ہے وہ وفاق کوجاتاہے ،آرمی چیف،اسٹیبلشمنٹ اوروفاق کو وزیراعلیٰ سندھ سے بات کرنی چاہیے،سندھ حکومت نے کراچی کو7ٹکڑوں میں تقسیم کیا،پیپلزپارٹی کہتی ہے سندھ کی تقسیم نہ منظور تو پھر کراچی کی تقسیم بھی منظور نہیں،کراچی کی تقسیم کاسلسلہ نہ روکا گیا تو صورتحال تشویشناک ہوسکتی ہے،
بارش کے بعد کی صورتحال ، میئر کراچی نے گورنر سندھ سے ملاقات میں وفاق سے مدد مانگ لی
دنیا پانی سے بجلی بناتی ۔ ہم بجلی سے پانی بناتے
کراچی ڈوبنے کے بعد وزیراعلیٰ سندھ کو ہوش آ گیا،اجلاس میں اہم حکم دے دیا
کرونا کے باعث نالوں کی صفائی کا کام تاخیرکا شکار ہوا،وزیراعلیٰ سندھ
مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ کراچی کواضلاع میں تقسیم کرنے کا مقصد پیپلزپارٹی کاکراچی پر کنٹرول مضبوط کرنا ہے،کراچی کی تقسیم پرصوبائی حکومت کے خلاف سڑکوں پر آئیں گے اور عدالت جائیں گے،پیپلزپارٹی اپنی حکومت کو طول دینے کے لیے کراچی کوتقسیم کررہی ہے،پیپلزپارٹی کراچی کی تقسیم کے اقدامات سے باز نہ آئی تو حالات کی ذمہ دار ہوگی
صوبائی خود مختاری کے نام پر صرف ایک شخص کو اختیار دیا گیا،مصطفیٰ کمال