کراچی میں جاں بحق مزدوروں میں دلہا بھی شامل،لاش دیکھ کر دلہن پر سکتہ طاری ہو گیا

0
121

کورنگی میں فیکٹری میں آتشزدگی کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے جاں بحق ہونے والے تین بھائیوں میں ایک نوجوان کی شادی دو ماہ پہلے ہی ہوئی تھی۔نئی نویلی دلہن پر شوہر کی میت گھر پہنچنے پر سکتہ طاری ہو گیا۔دوسری جانب طویل عرصے سے بیروزگار ایک نوجوان کی نوکری پندرہ دن قبل ہوئی تھی اور اس خوفناک آگ نے اس کی زندگی کا چراغ بجھا دیا۔
کورنگی منیں لگنے والی فیکٹری میں عثمان آباد اللہ مہر چوک گارڈن کے جاں بحق ہونے والے تین سگے بھائیوں میں سے سب سے چھوٹے بھائی فرحان کا فیکٹری میں جمعے کو پہلا دن تھا۔وہ رات بھر ملازمت پر جانے کی خوشی میں سو نہ سکا۔اس کے پڑوسی نے بتایا کہ وہ جمعرات کی رات دس بجے تک ہمارے ساتھ تھا،اس نے تین چار دوستوں کو ملازمت کی خوشی میں چائے پلائی۔
ہمیں کیا معلوم تھا کہ اب اس سے ملاقات نہیں ہو گی۔اس افسوسناک حادثے میں دو بھائی عرفان اور فرحان بھی شہید ہو گئے۔ان کے بڑے بھائی افضل بھی اُسی فیکٹری میں کام کرتے ہیں وہ فیکٹری پہنچ کر بھائیوں کے لیے ناشتہ لینے گئے تھے،واپس آئے تو ان کا گھر اجڑ چکا تھا۔حادثے میں اس فیملی کے دو اور عزیز بھی جاں بحق ہوئے۔واضح رہے کہ گذشتہ روز کراچی کے علاقے کورنگی مہران ٹان میں کیمیکل فیکٹری میں آگ لگنے کا افسوسناک واقعہ پیش آیا جس نے کئی گھر اجاڑ دئیے ۔
آتشزدگی کے باعث 17مزدور موقع پر ہی جھلس کر جاں بحق ہوگئے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فیکٹری عملہ کے مطابق اندر پچیس کے قریب لوگ موجود تھے۔ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد بیس سے زائد ہونے کا امکان ہے۔ ڈپٹی کمشنر کورنگی نے کہا ہے کہ فیکٹری میں آگ لگنے کے واقعے میں 17 افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں۔ ڈی سی کورنگی نے کہا کہ مزید کسی کے فیکٹری میں پھنسے ہونے کی اطلاع نہیں ہیں۔
فائر بریگیڈ حکام کے مطابق فیکٹری میں مختلف اشیا بنانے میں استعمال ہونے والا کیمیکل موجود تھا، آگ کیمیکل کے ڈرم میں لگی، جو پھیلتی گئی۔ آگ کی شدت سے عمارت کے کچھ حصے گرنے لگے ہیں، فائر بریگیڈ کے مطابق امدادی کارروائی کے دوران 2 ریسکیو اہلکار زخمی ہوئے، ایک اہلکار فیکٹری کی دوسری منزل سے گر کر زخمی ہوا۔

Leave a reply