کارکنان کے حملے کے بعد پولیس نے شیلنگ کیساتھ واٹرکینن کااستعمال کیا. آئی جی پنجاب

آئی جی پنجاب عثمان انور نے ہائی کورٹ میں پیش ہوکر کہنا تھا کہ کارکنان کے حملے کے بعد پولیس نے شیلنگ کیساتھ واٹرکینن کااستعمال کیا. جبکہ ہمارا ارادہ زمان پارک میں آپریشن کرنے کا نہیں تھا لیکن جب تصادم میں پولیس کے نوجوانوں کو نشانہ بنایا گیا اور ناصرف وہ زخمی ہوئے بلکہ سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچایا گیا ہے.

آئی جی پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ پولیس پر سیاسی جماعت کے جتھوں نے پٹرول اور پتھروں سے حملہ کیا ہے جبکہ ڈی آئی جی اسلام آباد زمان پارک گئے تو ان پر حملہ کیا گیا جس سے 60 سے زائد اہلکار زخمی ہوگئے اور اس حملے کے بعد ہم ان سے شرمندہ ہوئے کیونکہ ہمارے علاقہ میں ان پر حملہ ہوا.

آئی پنجاب عثمان انور نے یہ بھی بتایا کہ ہماری طرف سے پولیس کو یہ ہدایت تھی کہ کوئی بھی اپنے ساتھ کوئی اسلحہ یا ایسا ہتھیار لے جار کر نہ جائے تاہم اس کے بعد عدالت نے حکم دیا کہ آپ قانون کے مطابق چلیں اور کسی قسم کے تصادم سے بچیں تاکہ مزید کوئی جانی نقصان نہ ہو. جبکہ آئی جی نے عدالت کو بتایا کہ ہائی کورٹ کے حکم پر سو فیصد عمل ہوگا.
مزید یہ بھی پڑھیں
زمان پارک،کارکن بنے عمران خان کی ڈھال،تاحال گرفتاری نہ ہو سکی
عمران خان کو کس نے کہا کہ بیڈ کےنیچے چھپ جاو؟ مریم نواز
روٹین سے ہٹ کر کردار کرنا چاہتا ہوں عثمان مختار
نور مقدم قتل کیس، ملزمان کی اپیلوں پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے سنایا فیصلہ
بانی ایم کیو ایم 1 کروڑ پاؤنڈ پراپرٹی کا کیس لندن ہائیکورٹ میں ہار گئے
مریم نواز بارے جھوٹی خبر پرتجزیہ کار عامر متین کو ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا گیا
پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع
آئی ایم ایف سے معاہدے میں تاخیر پر حکومت کا امریکا سے بات کرنے کا فیصلہ
آئی جی پنجاب عثمان انور نے عدالت کو مزید بتایا کہ جو وردی پہن لیتا ہے وہ کسی ایک صوبہ کا نہیں ریاست کا ملازم اور وفادار ہوتا ہے لہذا ہم ہائیکورٹ سے درخواست کریں گے کہ سرچ آپریشن کی اجازت دی جائے اور یہ بھی التماس ہے کہ اس سلسلہ میں عدالت ہماری مدد کرے اور یہ بھی کہ گلگت پولیس بھی زمان پارک میں موجود تھی.

Shares: