کرناٹک میں طالبات کےحجاب پر پابندی کے بعدگائے کے گوشت کی فروخت پر پابندی

0
46

بنگلورو: بھارتی ریاست کرناٹک میں طالبات کے حجاب پر پابندی اور ہندو فیسٹیول میں مسلم دکاندا روں کو کاروبار سے روکے جانے کے بعد انتہا پسند ہند وؤں کے جتھے نے گائے کے گوشت کی فروخت بھی بند کروا دی۔

باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کرناٹک میں بجرنگ دل کے کارکنان نے سپر اسٹور پر گائے کے گوشت کی فروخت کو روک دیا جب کہ ایک ہوٹل میں حلال گوشت کے پکوان پر ویٹرز کے ساتھ مارپیٹ بھی کی۔

نوبیاہتا جوڑے کی شادی کے چند گھنٹوں بعد دسویں منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی

گائے کے گوشت کی فروخت کے خلاف ان پُرتشدد واقعات کا آغاز کرناٹک کے دارالحکومت میں ہندوؤں کی انتہا پسند جماعت کے رہنماؤں کی ایک مہم کے بعد ہوا بجرنگ دل کے رہنماؤں نے بازاروں میں جا کر گائے کے گوشت کی فروخت کے خلاف تقاریر کیں اور مسلم دوکانداروں کو ڈرایا دھمکایا۔

انتہا پسند ہندو جماعت کے کارکنان نے پمفلٹس بھی تقسیم کئے جس میں گائے کے گوشت کی فروخت پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا تھا پولیس نے مسلم تاجروں کے مطالبے پر بجرنگ دل کے 6 کارکنان کو حراست میں لے لیا۔

ہندو اگرشاہ رخ خان کی فلموں کا بائیکاٹ کردیں، تو وہ سڑکوں پر آجائیں گے ،ہندوانتہا…

خاص طور سے اگادی کے بعد ، جو کہ ہندو نئے سال کا تہوار ہے اگادی کے ایک دن بعد،’نان ویجیٹیرین‘ ہندوؤں کا ایک طبقہ بھگوان کو گوشت چڑھا تا ہے اور نئے سال کا جشن مناتا ہے۔ کئی لوگ ایسے گوشت پیش کرتےہیں جسے کچھ دائیں بازو کے کارکن لوگوں سے ترک کرنے کے لیے کہہ رہے ہیں یہ کال کرناٹک کے کچھ حصوں میں ہندو مذہبی میلوں کے دوران مندروں کے آس پاس مسلم دکانداروں پر پابندی کے بعد آئی ہے۔

واضح رہے کہ کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی عائد کردی گئی تھی جس کے بعد مسلم تاجروں کو ہندو فیسٹیول میں اسٹالز لگانے سے روک دیا گیا تھا۔

وزیر اعلیٰ کے گھر پر حملہ :حملہ کرنے والے کون؟جان کرہرکوئی حیران

Leave a reply