کاشانہ کیس، اہم گواہ اقرا کی موت کے بعد کس کو تحفظ دیا جائے؟ افشاں لطیف نے کیا بڑا مطالبہ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کاشانہ کی سابقہ سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے کہا ہے کہ کاشانہ کیس کی اہم گواہ کی ہلاکت ہو چکی اب دیگر اہم ترین گواہوں کو سیکورٹی فراہم کی جائے

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں افشاں لطیف کا کہنا تھا کہ میں بالکل خیریت سے ہوں اور سوشل میڈیا پر میرے قتل کی خبریں درست نہیں ہیں،اقراء کائنات کی ایدھی سنٹر میں پراسرار ہلاکت اس کی نیک نامی پر سوالیہ نشان بن چکی ہے، اقراء کائنات کاشانہ میں بچیوں کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کی اہم گواہ تھی اس لئے اس پر اسرار ہلاکت کی تحقیقات کی جانی چاہئیں

افشاں لطیف کا مزید کہنا تھا کہ ایدھی سنٹر کی انچارج معصومہ کی جانب سے اقرا ء کائنات کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا او ر اسے لا وارث قرار دے کر اس کی تدفین کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی تھیں۔ اگر میں یہ معاملہ سوشل میڈیا، الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں نہ لاتی تو اب تک اقراء کائنات کو گمنامی کی حالت میں دفن کر دیا گیا ہوتا۔ اقراء کائنات کی پوسٹمارٹم رپورٹ آنا ابھی باقی ہے،

افشاں لطیف کا مزید کہنا تھا کہ میری ایدھی سنٹر کی انتظامیہ سے اپیل ہے کہ انچارج معصومہ کو تحفظ دیا جائے کیونکہ وہ تمام واقعات کی گوا ہ ہے کہ اس نے کس کے کہنے پر اقراء کائنات کو ایدھی سنٹر میں لاوارث کے طور پر رکھا، کس کے کہنے پر ڈیتھ سر ٹیفکیٹ جاری کیا گیا اور کس کے کہنے پر اسے لاوارث قرار دے کر تدفین کرنے کی تیاریاں مکمل کی گئیں۔ میری ریاستی اداروں سے بھی اپیل ہے کہ کاشانہ سکینڈل کے تمام گواہوں کو تحفظ دیا جائے۔

کاشانہ معاملہ، افشاں لطیف کا حکومت کے خلاف انتہائی اقدام

کاشانہ کیس، ن لیگ بھی میدان میں آ گئی، عظمیٰ بخاری نے بڑا مطالبہ کر دیا

کاشانہ کیس،اخلاقی کرپشن، عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ سامنے آ گیا

یتیم بچوں کے لئے قائم ادارے کاشانہ کی سابقہ رہائشی اقرا کائنات کی پراسرار موت کا معاملہ، خاتون کی لاش کا پوسٹ مارٹم کروا لیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق اقرا کے معدے کے نمونوں کو فرنزک لیب بھیجوایا جائے گا۔

پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق اقرا کائنات کا شوہر اور سسرالیوں سے جھگڑا چل رہا تھا۔ اقرا شوہر عابد سے جھگڑا کر کے اپنی سہیلی کے پاس گئی تھی۔

واضح رہے کاشانہ کی سابق سپرینٹنڈنٹ افشاں لطیف کا کہنا ہے کہ کائنات وہ بچی ہے جو بچپپن ہی سے فلاحی اداروں میں رہی اور اس سے غیر اخلاقی اور غیر مناسب کام بھی کروائے جاتے رہے تھے۔

افشاں لطیف کا کہنا تھا کہ انہوں نے 2 ماہ قبل خدشہ ظاہر کیا تھا کہ کائنات کو مار دیا جائے گا اور ایسا ہی ہوا۔

نجی ٹی وی کے ذرائع کے مطابق اقرا کا انتقال 5 فروری کو ہسپتال میں ہوا جس سے قبل اس کو تشویشناک حالت میں ایدھی سنٹر لایا گیا تھا۔پہلے ایدھی سینٹر کی جانب سے یہ کہا جا رہا تھا کہ اقرا کو لاوارث قرار دے کر دفنایا جائے گا جس پر افشاں لطیف نے مزاحمت کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے بھی اقرا کا شوہر اس کا حال پوچھنے بہت بار آچکا ہے، تاہم ایدھی سینٹر نے بھی اس بات کی تصدیق کر دی ہے اور اقرا کو لاوارث لاش کے طور پر نہیں دفنایا جائے گا۔

واضح رہے کہ کاشانہ سکینڈل میں سابق صوبائی وزیر اجمل چیمہ کو کلین چٹ دے دی گئی ہے۔ کاشانہ سکینڈل میں انسپکشن ٹیم نے رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کو پیش کردی گئی۔ رپورٹ کے مطابق کسی بچی سے زیادتی یا بچیوں کو کہیں بھجوانے کے ثبوت نہیں ملے ہیں۔چیئرمین سی ایم آئی ٹی ڈاکٹر راحیل احمد صدیقی کا کہنا ہے کہ سابق سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف کے سابق صوبائی وزیر پر لگائے گئے کئی الزامات کی تحقیقات کی لیکن الزامات درست ثابت نہیں ہوئے.

اس قوم کے بخت سنورگئے جس نے درخت لگا ئے:افشاں لطیف

پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں یتیم کمسن بچیوں کی شادی نہ کروانے کے جرم میں کاشانہ کی سپرینڈنٹ افشاں لطیف کو گرفتار کیا گیا تھا، گرفتاری کے وقت افشاں لطیف نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ مجھے شوہر سمیت گرفتار کیا جا رہا ہے۔مجھے نہیں معلوم اب مجھے کہا لے کر جایا جائے گا اب یہ بچیاں آپ سب کی ذمہ داری ہیں۔ بعد ازاں افشاں لطیف کو رہا کر دیا گیا

کاشانہ کی بیٹیوں کی پرخلوص دعاﺅں نے وزیراعلیٰ پنجاب کوحادثہ سے بچالیا ،افشاں لطیف

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے سوشل میڈیا پر کا شانہ کے بارے میں وائرل ہونے والی ویڈیوکے معاملہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے صوبائی سیکرٹری سوشل ویلفیئر سے رپورٹ طلب کر لی ہے-وزیراعلیٰ نے حکم دیاہے کہ معاملے کی ہر پہلو سے انکوائری کی جائے اور الزامات کی مکمل چھان بین کر کے حقائق منظر عام پر لائے جائیں -وزیراعلیٰ نے کہاکہ تحقیقات میں جو بھی قصوروار ہوا اس کے خلاف بلاامتیاز کارروائی ہوگی- کاشانہ میں رہائش پذیر بچیو ں کومکمل تحفظ دیں گے اور میں بے آسرا بچیوں کے ساتھ ناروا سلوک کسی صورت برداشت نہیں کروں گا-

کم عمر بچیوں کی شادی نہ کروانے پر کاشانہ کی سپرنٹنڈنٹ کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا؟

کاشانہ کیس،بات پارلیمنٹ تک پہنچ گئی، رحمان ملک نے بڑا حکم دے دیا

قبل ازیں افشاں لطیف نے کاشانہ معاملے پر مدد کیلئے چیف جسٹس آف پاکستان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے نام بھی ایک خط لکھا تھا جس میں اپنے متعلق سیکیورٹی تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا،خط میں انہوں نے لکھا کہ یتیم بچیوں کے ساتھ ہونے والے سلوک کو سامنے لانے کی سزا دی جارہی ہے اور مجھ پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ سارے الزامات واپس لوں۔انہوں نے مزید لکھا کہ میری فیملی اور مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں لہٰذا فیملی اور مجھے تحفظ فراہم کیا جائے۔

افشاں لطیف کے خدشات درست ثابت،کاشانہ اسکینڈل کے اہم راز جاننے والی اقرا کائنات کی پراسرار حالات میں موت

Shares: