کشمیر اور بھارتی جارحیت . تحریر:نواب فیصل اعوان

0
54

جب سے بھارت نے کشمیر کی آزاد حیثیت کے قانون آرٹیکل 370 کا خاتمہ کیا ہے تب سے کشمیر میں حالات سازگار نہیں ہیں
بھارت چاہتا ہے کہ کشمیر کی جگہ دو علاقے بن جاٸیں ایک کو وہ جموں کشمیر کا نام دینا چاہتے ایک کو لداخ کا اسی وجہ سے آرٹیکل 370 ختم کیا گیا ہے اس آرٹیکل کے خاتمے کے بعد بھارتی حکمران جماعت بھارتی جنتا پارٹی اور مودی یہ چاہتے ہیں کہ کشمیر کا نظام لیفٹینٹ گورنر چلاٸیں جو کے اقوام متحدہ کے قوانین کی خلاف ورزی ہے
جہاں آرٹیکل 370 ختم ہوا وہیں اس کی ایک شق کو برقرار رکھا گیا ہے جس کے مطابق صدرمملکت تبدیلی و حکم نامے جاری کرنے کے مجاز ہونگے
کشمیر میں اس وقت بدترین حالات ہیں بھارتی جارحیت اپنے عروج پہ ہے انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں
کشمیریوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اقوام متحدہ کے علاوہ انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی چپ سادھ رکھی ہے
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی خدشہ ظاہر کیا تھا کہ اس ارٹیکل کے خاتمے کے بعد انسانی حقوق کی پامالی میں اضافہ ہوگا
بھارت اقوام متحدہ کی بھی کسی قرارداد کو خاطر میں نہیں لا رہا ..

کشمیریوں کی صبح آہ و بکا کرتے ہوتی ہے اور شام تک کسی نا کسی گھر کا چراخ گل کر دیا جاتا ہے کبھی آزادی پسند کہہ کے جیلوں میں ڈالا جاتا ہے تو کبھی دہشتگردانہ کارروائياں کر کے نوجوانوں کو شہید کیا جاتا ہے ..
پیلٹ گنز سے نشانہ بنایا جاتا ہے رسیوں سے باندھ کے گاڑیوں کے پیچھے گھسیٹا جاتا ہے کشمیری بہنوں کی اجتماعی عصمت دری کی جاتی ہے مطلب کے انسانی حقوق کی پامالی کا وہ کام نہیں جو قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں پہ نا کیا ہو ..
آرٹیکل 370 ختم کرنا ایک سوچی سمجھی سازش ہے اس سازش کا لب لباب یہ ہے کہ بھارت کشمیر میں غیر کشمیری آبادکاری کرنا چاہتا ہے اور یہی قانون بھارتی راستے کی رکاوٹ تھا اب بھارتی کشمیر میں آباد ہونگے تو بہت جغرافیاٸ تبدیلیاں واقع ہونگی اور کشمیر ہندو اکثریتی علاقے میں تبدیل ہو جاۓ گا ..
مقبوضہ جموں کشمیر کا جھنڈا الگ ہوتا تھا اس قانون کے خاتمے کے بعد یہ حق بھی کشمیر سے چھین لیا گیا ..
اتنا بھارتی جارحیت ہونے کے باوجود عالمی دنیا کا مسلہ کشمیر پہ چپ رہنا المیہ ہے .؟
کیا اقوام متحدہ کشمیر کو فلسطین بننے دیگا .؟

Leave a reply