سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک کا ٹویٹر اکاؤنٹ بند کر دیا گیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینیٹر رحمان ملک نے ٹویٹر اکاؤنٹ کے بند ہونے پر کہا کہ ٹویٹرانتظامیہ کیطرف سےمیرا دفتری اکاؤنٹ معطل کرنےکا اقدام قابل مذمت ہے ،ٹویٹر انتظامیہ فوری طورپرمیرا دفتری اکاؤنٹ بحال کرے ،ٹویٹرانتظامیہ ظالم کی بجائے مظلوم کا ساتھ دے،
ٹویٹر استعمال کرنے والوں کی لئے بری خبر، پاکستان میں ٹویٹر بند کرنیکی تجویز
رحمان ملک کا مزید کہنا تھا کہ کشمیرمیں بھارتی جارحیت ومودی مظالم کیخلاف ہمیشہ آوازبلندکی،ہرفورم پربھارتی جارحیت ومودی مظالم کوبے نقاب کرتےرہیں گے،مودی نہتے کشمیریوں پرظلم وبربریت کی انتہا کررہاہے، بھارتی قابض افواج کیلئےانسانی اقدارکوئی معانی نہیں رکھتے.
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتوں میں کشمیر کے حوالے سے مواد شیئر کرنے پر5 21 اکاؤنٹس معطل کیے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق یہ دعوے کشمیر کی آزادی کے حق میں ٹویٹ کرنے والے صحافیوں، سماجی رہنماؤں، سرکاری حکام اور فوج کے حامیوں کی جانب سے سامنے آئے۔گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کئی پاکستانیوں نے ٹوئٹر کو کشمیر کی حمایت میں لکھنے والے اکاؤنٹ معطل کیے جانے کی اطلاع دی ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمشن کا سائبر کرائمز کیخلاف متعلقہ اداروں سے مشاورت کا فیصلہ
یاد رہے کہ اس سے قبل اتوار کے روز پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے میجر جنرل آصف غفور بھی اس بات پر تشویش کا اظہار کرچکے ہیں . پاکستانی حکام نے ٹوئٹر اور فیس بک کے سامنے کشمیر کے حق میں پوسٹ کرنے والوں کے اکاؤنٹ کی بندش کا معاملہ اٹھایا تھا ، اس کی وجہ خطے کے ہیڈ کوارٹر میں موجود بھارتی اسٹاف ہیں’۔ پاکستان نے ٹویٹر انتظامیہ سے اس سازش کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے.
سائبر کرائم، حکومتی رکن نے درخواست دی تو کیا جواب ملا؟ کمیٹی میں انکشاف