مقبوضہ کشمیر، مسلسل کرفیو کا 53 واں دن، مساجد کو تالے،یوتھ لیگ کا کرفیو توڑنے کا اعلان
مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو کو 53 ویں روز کا آغاز ہو گیا، 53 دن سے بھارت سرکار نے کشمیر میں کرفیو نافذ کر رکھا ہے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے سے ایک روز قبل بھارت سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ کیا، آج جمعرات کو کرفیو کو 53 دن ہو چکے ،کشمیری گھروں میں محصور ہیں، کسی کو گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں، احتجاج کرنے والوں پر پیلٹ برسائے جاتے ہیں، ہسپتالوں کو بند کر دیا گیا ہے، تعلیمی ادارے، موبائل، انٹرنیٹ سروس، ہوٹلز بند ہیں.
مقبوضہ کشمیر کے تمام علاقوں میں 53 دنوں سے ٹرانسپورٹ کی آمدورفت بھی معطل ہے، سرینگر کی جامع مسجد کو بھی 53 روز سے تالہ لگا ہوا ہے، کسی کو مسجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں، باقی علاقوں میں بھی مساجد کو تالے لگے ہوئے ہیں،
کرفیو کے 51دن، مقبوضہ کشمیر میں کتنے بچے غائب ہوئے، چونکا دینے والی رپورٹ آگئی
سرینگر میں ڈاک سروس بھی معطل ہے، ایک میڈیا ادارے کو اس کے ہیڈ آفس سے بھجوایا جانے والا خط 52 دن بعد موصول ہوا،ڈاک سروس معطل ہونے سے طلبا کوداخلوں کے فارم نہیں مل سکے جس سے کشمیری طلبا کا سال ضائع ہو گیا،
میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں یوتھ لیگ کے ایک بار پھر بینرز سامنے آئے ہیں جس میں کشمیریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ جمعرات ،جمعہ اور ہفتہ کو کرفیو توڑ کر گھروں سے سڑکوں پر آئیں اور بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف پرامن احتجاج کریں، یوتھ لیگ نے سرینگر کے لالچوک میں دھرنے کا اعلان کیا اور کشمیریوں سے جمع ہونے کی اپیل کی
کشمیر، یوتھ لیگ مزاحمتی تحریک نے احتجاج کا شیڈول جاری کر دیا، بھارت پریشان
یوتھ لیگ کی جانب سے سرینگر و دیگر علاقوں میں لگائے گئے بینرو و پوسٹرز میں کہا گیا کہ اپنی عزت اور شناخت بچانے کے لئے گھروں سے نکلیں اور عالمی دنیا کو بھارتی مظالم سے آگاہ کریں، کشمیری سخت ترین کرفیو میں بھی بھارتی بالا دستی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں،کشمیری حق خودارادیت چاہتے ہیں، پوسٹرز میں مزید کہا گیا کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ ہیں، اپنی حفاظت کریں گے،ہم کسی شیطان کو آپ کے پاس نہیں آنے دیں گے، پہلے بھی ہم نے مودی سرکار کے فیصلے مانے اور نہ ہی آئندہ مانیں گے۔ خون کے آخری قطرے تک آزادی کے لیے لڑیں گے۔
کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد مودی سرکار نے حریت رہنماؤں سمیت کشمیر کے سیاسی لیڈروں کو بھی گرفتار و نظر بند کر رکھا ہے. اس کے باوجود کشمیری بھارت سرکار کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، بارہمولا میں بھارتی فوج نے دو کشمیری شہید کئے، درجنوں کشمیری نوجوانوں کو پیلٹ گنوں سے زخمی کیا گیا، ہزاروں کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا، گھروں میں چھاپوں کے دوران کشمیری خواتین کے ساتھ بھی دست درازی کی گئی.
مسلسل کرفیو اور پابندیوں کی وجہ سے کشمیری عوام کو غذائی اجناس اور زندگی بچانے والی ادویات سمیت اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامناہے.لاکھوں لوگ اپنے گھروں میں محصورہوکر رہ گئے ہیںا ور جموں کشمیر اپنے ہی باشندوں کے لیے ایک بڑی جیل بن چکا ہے۔