اسلام آباد:کشمیر ملین مارچ کے شرکاءسے وفاقی وزرائ، اراکین پارلیمنٹ، سیاسی ،مذہبی و کشمیر ی جماعتوں کے رہنماﺅں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر ملین مارچ کی کامیابی نے ایک مرتبہ پھر ثابت کر دیا ہے کہ پوری پاکستانی قوم مظلوم کشمیریوں کے ساتھ ہے۔لاکھوں شہداءکا لہو رنگ لائے گا اور مظلوم کشمیری جلد ان شاءاللہ آزاد فضا میں سانس لے سکیں گے۔
بھارت کشمیریوں کو آزادی دے ،پاکستانی خواتین بھی کشمیریوں پرہونے والے مظالم کے خلاف میدان میں آ چکی ہیں۔ مودی ہمیں دھمکیاں نہ دو ہمیں ہزاروں سال پہلے غزوہ ہند کی نوید ملی ہے،عمران خان صاحب جب آپ اعلان کریں گے تو صرف پاک فوج ہی نہیں بلکہ بائیس کروڑ عوام نکلے گی۔مودی کو پیغام دینا چاہتے ہیں کشمیریوں کو آزادی کے بغیر جنوبی ایشیا میں امن کا قیام ممکن نہیں ہے۔
ان خیالات کااظہار جموں کشمیر سالیڈیریٹی موومنٹ کی چیئرپرسن عظمیٰ گل،وفاقی وزیر علی محمد خان، سینیٹر طلحہ محمود، کشمیر یوتھ الائنس کے صدر ڈاکٹر سید مجاہد گیلانی، سردار عتیق احمد خان، سردار انور،غلام محمد صفی، جنرل ر امجد شعیب، مولانا فضل الرحمان خلیل،سعد ارسلان صادق،نورین فاروق، ڈاکٹر سعدیہ خان،امتیاز نسیم،سردار پرویز اختر، چوھدری سعید گجر، چوھدری ذوالفقار کمبوہ،زاہد رفیق،مہتاب ملک، راجہ آزاد خان،شہیر سیالوی، ریحان زیب خان، کاشف ظہیر کمبوہ ،سردار عثمان عتیق و دیگر نے کشمیر ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ملین مارچ کا انعقاد جموں کشمیر سالیڈیریٹی موومنٹ، کشمیر یوتھ الائنس اور مسلم کانفرنس کی طرف سے کیا گیاجبکہ پروگرام دیگر سیاسی، سماجی و کشمیری جماعتوں کے کارکنان سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لاکھوں افراد نے شرکت کی اور پانچ کلومیٹر طویل کشمیر کا پرچم لہرایا جو کہ ایک عالمی ریکارڈ بن گیا ہے۔
جموں کشمیر سالیڈیریٹی موومنٹ کی چیئرمین عظمیٰ گل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج میری زندگی کا اہم دن ہے ،کل میری والدہ کی وفات ہوئی، والدہ کی آج تدفین ہے، میں والدہ کی میت چھوڑ کر اپنی کشمیری بہنوں سے اظہار یکجہتی کیلئے آئی ہوں ،اپنے غم کو کشمیریوں کے غم پر ترجیح دیتی ہوں،خواتین سے امید کرتی ہوں آپ اپنے کی تربیت کریں گی کہ وہ کشمیر کی آزادی کیلئے کردار ادا کریں،مسئلہ کشمیر کو حل ہوتے ہوئے دیکھ رہی ہوں،انہوں نے کہاکہ آزادی کشمیریوں کا مقدر ہے،تحریک آزادی میں خواتین کا کردار بہت اہم ہے،مسلم خواتین اپنے بیٹوں بچوں کو قربانی دینا سکھاتی ہیں،کشمیریوں کی قربانیاں رنگ لائیں گی،دنیا کا طویل ترین پرچم لہرانے کا مقصد دنیا کی توجہ کشمیر پر مبذول کروانا ہے،عظمیٰ گل کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کشمیر کیلئے مضبوط سٹینڈ لیں،میری والدہ کیلئے خصوصی دعا فرمائیں،کشمیر ملین مارچ میری والدہ کا مشن ہے۔
وفاقی وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ سری نگر پر ا ن شاءاللہ پاکستان کا سبز ہلالی پرچم لہرائیں گے،آسیہ اندرابی بہادر خاتون ہیں،نوجوانوں کا سوشل میڈیا پر کردار مثالی ہے،قائد اعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا۔مسلمان موت سے نہیں ڈرتا، مسلمان کیلئے بہترین موت اپنے ملک کیلئے قربان ہونا ہے۔علی محمد خان کا مزید کہنا تھا کہ مودی ہمیں دھمکیاں نہ دو ہمیں ہزاروں سال پہلے غزوہ ہند کی نوید ملی ہے،عمران خان صاحب جب آپ اعلان کریں گے تو صرف پاک فوج ہی نہیں بلکہ بائیس کروڑ عوام نکلے گی،مودی تم سرینگر کو بھارت کا اٹوٹ انگ کہتے ہے تو ہمارے قائد کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ کہا،علی گیلانی کا نعرہ ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے،برہان جیسے نوجوان پاکستان کے پرچم میں لپٹ کر دفن ہو رہے ہیں۔
جمعیت علماءاسلام ف کے سینیٹر طلحہ محمود نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ٹوٹے گا بھارت کے ٹکڑے ہوجائینگے ،بھارت کشمیر کو جھکا نہیں سکے گا،مقبوضہ کشمیر میں اڑھائی ماہ کرفیو کو ہوگئے دنیا سو رہی ہے ، کشمیر بہت جلد آزاد ہوگا، بھارت کے تمام عزائم خاک میں مل جائیں گے۔تاریخی پروگرام کے انعقاد پر عظمیٰ گل صاحبہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،دنیا کا طویل ترین کشمیر کا پرچم اٹھانا دنیا کی توجہ کشمیر میں ہونے والے مظالم پر مبذول کروانا ہے،طلحہ محمود نے مزید کہا کہ مشرقی تیمور کا مسئلہ تو حل ہو گیامسلمانوں کے مسئلے کو دہشتگردی کو جوڑنا عالمی ایجنڈا ہے،ہمیں عالمی دنیا کے اس پلان کو سمجھنے کی ضرورت ہے،پاکستان کشمیر کے ساتھ کھڑا ہے اور کھڑا رہے گا۔
کشمیر یوتھ الائنس کے صدر ڈاکٹرسیدمجاہد گیلانی نے کہا کہ کشمیر ملین مارچ کی کامیابی نے ایک مرتبہ پھر ثابت کر دیا ہے کہ پوری پاکستانی قوم مظلوم کشمیریوں کے ساتھ ہے۔لاکھوں شہداءکا لہو رنگ لائے گا اور مظلوم کشمیری جلد ان شاءاللہ آزاد فضا میں سانس لے سکیں گے۔ بین الاقوامی دنیا اور انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی اور ظلم و بربریت کا نوٹس لیں۔ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا حق ملنا چاہیے۔ اگر کشمیر کے لوگ پاکستان کے پرچم کو سینے پر لگا کر جانیں قربان کر رہے ہیں اور سبز ہلالی پرچم میں ہیں دفن ہو رہے ہیں تو دنیا کا طویل ترین کشمیر کا پرچم لہرا کر اہل کشمیر سے محبت کا اظہارکیا گیا ہے۔کشمیر ملین مارچ میں تمام طبقات کو ناصرف شامل کیا گیا بلکہ طبقات کی بنیاد پر پانچ مختلف اسٹیج بنائے گئے۔
سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان نے کشمیر ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج اسلام آباد سے نہ صرف کشمیریوں بلکہ عالمی دنیا کو بھی پیغام گیا ہے کہ پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ ہے،کشمیر کو بانی پاکستا ن نے شہہ رگ تھا اس شہہ روگ کو دشمن کے پنجے سے چھڑانے کی ضرورت ہے، سردار عتیق نے مزید کہا کہ بھارت کشمیر کے ساتھ ساتھ ایل او سی کی بھی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہا ہے، ہم بھارت کو باور کرواناچاہتے ہیں کہ پاکستان کا بچہ بچہ پاک فوج کے شابہ بشانہ بھارت سے ٹکرانے کو تیار ہے۔ہم کشمیر کے آر پار ہونیوالے تمام مظالم کا انتقام مودی سرکار سے لیں گے۔
سابق صدر آزاد کشمیرسردار انور نے کہا کہ آج مجھے خوشی ہوئی کہ نوجوانان پاکستان نے ایک تاریخ رقم کردی ہے اور ثابت کیا کہ آپ نے اقبال کے شاہین بن کر ستاروں پر کمند ڈالی ہے ،آج جو کام آپ نے کیا ہے اس پر ر±ک نہیں جانا اس سے آگے اور بھی بہت سے کام ہیں،ہم جب ایسا کوئی ایونٹ کرتے ہیں تو کشمیریوں کے مورال بڑھتا ہے ،مودی کو پیغام دینا چاہتے ہیں ہم جھنڈے کے ساتھ ساتھ ڈنڈا بھی استعمال کرنا جانتے ہیں
حریت رہنما غلام محمد صفی نے کہا کہ ہم پاکستان کی جانب سے کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کے اقدام کو سراہتے ہیں، ایسے اقدامات سے کشمیریوں کو حوصلہ ملتا ہے۔ کشمیری پاکستان کے لئے قربانیاں دے رہے ہیں ،سات دہائیاں گزر چکیں کشمیری میدان میں ہیں اور استحکام پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ عالمی دنیا بھی کشمیریوں کی آواز اٹھائے۔
دختران ملت مقبوضہ کشمیر کی چیئرپرسن سیدہ آسیہ اندرابی کے صاحبزادے احمد بن قاسم نے کشمیر ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ہندوستان کی غلامی ہرگز منظور نہیں، کشمیری پاکستان کی بقا کی جنگ لڑرہے ہیں، مجھے اپنی والدہ سے بات کرنے کی اجازت نہیں۔میری والدہ پچھلے تین سال سے قید میں ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری پاکستان کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں،کشمیر میں بچے سکول بیگ سے زیادہ تابوت اپنے کندھوں پر اٹھاتے ہیں۔
تحریک انصاف آزادکشمیر کی رہنما ڈاکٹر سعدیہ خان نے کہا کہ انیس سو سینتالیس میں اکثریتی آبادی ہونے کے سبب کشمیر کو پاکستان کا حصہ بننا تھا،ہندو بنیا نے کبھی اپنے معاہدوں کی پاسداری نہیں کی، ہندوستان میں اٹھنے والی ہر آواز کو دبا دیا جاتا ہے، کشمیری عوام بھارت سے آزادی چاہتے ہیں، پاکستان کو عملی اقدامات کرنے ہونگے۔
رکن قومی اسمبلی و ممبر کشمیر کمیٹی نورین فاروق، امتیاز نسیم،سردار پرویز اختر، چوھدری سعید گجر، چوھدری ذوالفقار کمبوہ،زاہد رفیق،مہتاب ملک، راجہ آزاد خان،شہیر سیالوی، ریحان زیب خان، کاشف ظہیر کمبوہ ،سردار عثمان عتیق و دیگر نے کہاکہ کشمیر ملین مارچ سے مقبوضہ کشمیر کے نوجوانوں کو حوصلہ ملا ہے جو قربانیاں دے رہے ہیں، کشمیر کا پاکستان کے ساتھ الحاق کا فیصلہ سردار ابراہیم کے گھر میں کیا گیا ،کشمیر میں وہی حالات ہیں جو 1947 میں تھے اس وقت ڈوگرہ راج تھا آج مودی راج ہے ،کشمیری عوام کسی صورت بھارت کی غلامی قبول نہیں کریں گے ۔