دنیا ساتھ دے یا نہ دے کشمیر کیلئے آخری حد تک جائیں گے، وزیر اعظم عمران خان کا قوم سے خطاب

0
48

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کشمیر پالیسی پرفیصلہ کن موڑ آ گیا ہے، بھارت میں بھی بےروزگاری سمیت دیگرمسائل ہیں، افغانستان میں امن عمل تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، جب حکومت سنبھالی توکوشش تھی کہ سب کے ساتھ دوستی کریں، قوم کوبتاناچاہتاہوں کہ آج تک کیاکیااورآئندہ کیاکرنا ہے،

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یہ باتیں انہوں نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کیں، ان کے خطاب سے قبل قومی ترانہ پڑھا گیا، وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ بھارت کوکہا تھا کہ ایک قدم بڑھائیں ہم دوقدم بڑھائیں گے، بی جے پی کی انتخابی مہم مسلمان اورپاکستان مخالف تھی، مسئلہ کشمیر پرقوم کواعتماد میں لینا چاہتا ہوں، ہم مذاکرات کی بات کرتےہیں اوربھارت کوئی اور بات شروع کر دیتا ہے، بی جےپی کی انتخابی مہم مسلمان اورپاکستان مخالف تھی،

عمران خان نے کہاکہ بھارت نےپاکستان کوبلیک لسٹ کرانےکی کوشش کی، بھارت نےپاکستان پردہشتگردی کےالزام لگائے، بھارت نےسیکولرازم کوختم کردیا، بھارت نے5اگست کوبتادیاکہ یہ ملک صرف ہندوؤں کاہے، بھارت کی کوشش تھی کہ پاکستان دیوالیہ ہو جائے، بھارت نے ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کی کوشش کی ، جب تک آپ کوپتہ نہ ہوکہ آپ کادشمن کیاکررہاہےتب تک آپ کچھ نہیں کرسکتے، آرایس ایس پرماضی میں بھارت کی اپنی حکومت نےپابندی لگائی، بھارت نے اپنے آئین کی خلاف ورزی کی اور سیکولرازم بھی ختم کردیا، بھارت نے کشمیر میں اضافی فوج بھجوای اور کشمیر کو بھارت کاحصہ بنا دیا، مودی سےکشمیرمیں بڑی غلطی ہوئی،تکبرنےبڑےبڑےحکمرانوں کوتباہ کردیا، اگرکوئی اقلیتوں کےساتھ زبردستی کرتاہےتویہ ہمارانظریہ نہیں، بھار ت نے کشمیر کو اپناحصہ بنا کر عالمی اداروں کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی، مودی کہتا ہے ہندوستان صرف ہندووں کاہےباقی سب دوسرے درجےکےشہری ہیں ، آرایس ایس 1925 میں بنی ، مودی اس کے لائف ممبر ہیں ، ہمیں اطلاع مل چکی تھی کہ بھارت آزاد کشمیر میں حملہ کرنا چاہتا تھا، ہم نے مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ دنیا بھر میں اٹھا دیا، انسانی حقوق کی تنظیموں نے کشمیریوں کے حق میں مظاہرے کیے ،

انہوں نے کہاکہ مودی سےکشمیرمیں بڑی غلطی ہوئی،تکبرنےبڑےبڑےحکمرانوں کوتباہ کردیا، ساری قوم کشمیریوں کےساتھ کھڑی ہے، مودی کے اقدامات کے بعد ہم نے یک دم مسئلہ کشمیر کو عالمی ایشو بنادیا ، دنیا کے مختلف ممالک کوکشمیرکی صورت حال سے آگاہ کروں گا، دنیا میں کشمیریوں کاسفیربنوں گا،دنیا بھرکی میڈیا میں کشمیرکا معاملہ اٹھاؤں گا، ہمیں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں، اگربعض مسلمان حکومتیں کسی مجبوری ،تجارت کی وجہ سے ساتھ نہیں توآیندہ ہونگی، ہم دنیاکوبتائیں گےکہ مقبوضہ کشمیرمیں 80 لاکھ لوگوں کیساتھ کتنا ظلم ہورہا ہے، میں ذمے داری لیتا ہوں کہ کشمیرکے مسئلے کومیں اٹھاؤں گا، ہماری فوج کسی بھی قسم کی جارحیت کابھرپورجواب دینےکےلیےتیارہے، ملکی میڈیاکاکشمیرکےمعاملےکوبہترین اندازمیں اجاگرکرنےپرمشکورہوں،

وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ ہمیں ایک ہوکرکشمیریوں کوپیغام دینا چاہیے کہ ہم ان کے ساتھ ہیں، میں ذمے داری لیتا ہوں کہ کشمیرکے مسئلے کومیں اٹھاؤں گا، ہم دنیاکوبتائیں گےکہ مقبوضہ کشمیرمیں 80 لاکھ لوگوں کیساتھ کتنا ظلم ہورہا ہے، اگربعض مسلمان حکومتیں کسی مجبوری ،تجارت کی وجہ سے ساتھ نہیں توآیندہ ہونگی، دنیا کو پیغام دینا ہے ،پاکستان کی عوام اور حکومت کشمیریوں کیساتھ کھڑے ہیں ، کشمیر کی آزادی تک ہم پیچھےنہیں ہٹیں گے، مغربی میڈیامیں بھارت پرکبھی تنقیدنہیں ہوئی مگرآج ہورہی ہے، ہر ہفتےساری قوم کشمیریوں کیلیے نکلے گی ، آدھا گھنٹا کشمیریوں کیلیے وقف کرناہوگا، کشمیریوں کیلیےجمعےکو12بجے سےساڑھے12بجے تک سرکاری دفاتر میں کام روکیں اور نکلیں ، کیا بڑے بڑے ممالک صرف اپنی تجارت دیکھیں گے، دونوں ممالک کے پاس نیوکلیئرہتھیارہیں،یہ جنگ کوئی نہیں جیتے گا، دنیا ہمارے ساتھ ہویا نہیں ہم آخری حد تک جائیں گے،

انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں 80 لاکھ عوام کرفیو میں رہ رہے ہیں ، یہ مسئلہ اگر جنگ کی طرف چلا گیا تو یاد رکھیں دونوں ملکوں کے پاس نیوکلیئر ہتھیار ہیں، جب تک کشمیریوں کو آزادی نہیں ملے گی ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم نے دنیا کو بتانا ہے کہ کشمیر کے ساتھ کیا ظلم ہورہا ہے ، وقت ثابت کرے گا کہ ہندوستان نے جو تکبر میں آکر کیا وہ غلط کیا، اقوام متحدہ کو بتانا چاہتا ہوں کہ سوا ارب مسلمان آپکی طرف دیکھ رہے ہیں، کیا یہ بڑے بڑے ملک اپنی مارکیٹس کی طرف دیکھتے رہیں گے ؟

Leave a reply