کشمیر کمیٹی کے چیئرمین فخر امام نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار بھارت کشمیر کے مسئلہ میں مدد مانگ رہا ہے .ٹرمپ نے کہا کہ نریندر مودی نے مجھ سے کہا کہ آپ کشمیر کے مسئلے پر ثالثی کر یں.
باغی ٹی وی رپورٹ کےمطابق .وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور کشمیر کمیٹی کے چیئرمین فخر امام نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتےہوئے کہا کہ کشمیر کمیٹی میں ہر پارٹی کی نمائندگی ہے، پوری قوم اس مسئلہ پر ایک ہے.ہم کشمیر کے آئینی اور قانونی حل جوکہ استصواب رائے کی شکل میں اسی کی حمایت کرتے ہیں.
افغانستان کے معاملے میں امید کی کرن نظر آرہی ہے.مقبوضہ کشمیر کو فوجی زون بنا دیا گیا ہے.
انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی پارٹیوں نے اعادہ کیا کہ کشمیر کے مسئلہ پر پوری قوم ایک ہے. نائن الیون کے بعد حق خود ارادیت کو دہشت گردی سے جوڑا گیا.جبکہ اس معاملے میں دنیا کو فرق کرنا چاہیئے. بھارت خود اب اپنے موقف میں کمزور ہو گیا ہے اور اس کی پارلیمنٹ کے ممبر خود اس کے موقف سے لا تعلقی کا اظہار کر رہے ہیں. کشمیر کمیٹی کے چیئرمین فخر امام نے کہا کہ امریکی صدر نے پہلی بار کہا کہ بھارت کشمیر کے مسئلہ میں مدد مانگ رہا ہے .ٹرمپ نے کہا کہ نریندر مودی نے مجھ سے کہا کہ آپ کشمیر کے مسئلے پر ثالثی کر یں. جس پر بھارت میں شدید رد عمل آیا سوائے وزیر اعظم مودی کے کہ انہوں نے اس کی تردید نہیں کی.کشمیر کے حق خود ارادیت کو اقوام متحدہ تسلیم کر چکی ہے.کشمیر کو بھارتی قانون میں خصوصی حیثیت حاصل ہے جس کے مطابق کوئی غیر کشمیری کشمیر میں جائیداد نہیں خرید سکتا.لیکن وہ اس خصوصی کشمیر کی خصوصی حیثیت قانون کو بدل کر اپنے حق میں کرنا چاہتا ہے.ہم اس بارے میں قانون اور انصاف کے ساتھ کھڑےہیں.بھارت کی ہر وہ چال جس سے کشمیرکی خصوصی حیثیت کو نقصان پہنچے اس کے خلاف ہمیں ہر فورم پر آواز اٹھانا چاہیے .