کشمیرکے پانیوں سے بجلی بھارت کے لیے،کشمیری محروم، سولر انورٹرز کا سوچنے لگے
سرینگر: کشمیرکے پانیوں سے بجلی بھارت کے لیے،کشمیری محروم، مجبورا سولرانورٹرزکاسوچنے لگے،اطلاعات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے مضافاتی علاقوں میں شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے والے سولر انورٹر کا استعمال روز بروز بڑھتا جا رہا ہے۔
دہلی:لاشوں کےڈھیرلگ گئے،فیکٹری میں آتش زدگی، 57 افراد ہلاک
سری نگر سے ذرائع کےمطابق اس کی بڑی وجہ بھارت کشمیرکے پانیوں سے خود توروشن ہے مگرکشمیریوں کو کشمیر کے پانی سے بننے والی بجلی نصیب نہیں، دوسری جو وجہ بتائی جارہی ہے اس کے مطابق وادی کشمیر میں شدید بارش اور برفباری کی وجہ سے بجلی کے ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچتا ہے ایسے میں دور دراز علاقوں کے لوگ بعض مرتبہ ہفتوں تک بجلی سے محروم ہو جاتے ہیں۔
ٹرمپ جب بھی بولتا ہے پتھرتولتاہے،کوریائی "راکٹ مین” کاسخت جواب
دور دراز علاقوں کے علاوہ شہروں اور قصبہ جات میں بھی شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے والے مختلف آلات کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے، جس میں زیادہ تر روشنی اور پانی گرم کرنے کے آلات کا استعمال زیادہ کیا جاتا ہے۔ وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام سے تعلق رکھنے والے طارق احمد نے بتایا کہ 2010 سے سولر انورٹر کی مانگ بہت زیادہ بڑھ گئی ہے
مجھے آگے کرکے پیچھے ہٹناحرام،مولانا فضل الرحمن نے اپوزیشن پرفتویٰ داغ دیا
طارق احمد نے مزید کہا کہ کئی سال قبل عوام کو راغب کرنے کی غرض سے بھارتی حکومت کی جانب سے سولر انورٹر پر 40 فیصد سبسڈی بھی دی جاتی تھی جسے 2016 میں روک دیا گیا۔ سولر انورٹر کی افادیت کو مد نظر رکھتے ہوئے سبسڈی کے بغیر بھی لوگ سولر انورٹر اور سولر گیزرز کو گھروں میں نصب کر رہے ہیں،
مقبوضہ کشمیرچپےچپےپرفوج، پھربھی کشمیری مجاہدین کاخوف، وادی میں الرٹ جاری کردیا گیا
تاہم انکے مطابق قصبہ جات کے مقابلے میں دور دراز اور مضافاتی علاقوں میں ان کا استعمال زیادہ کیا جاتا ہے۔ شمسی توانائی سے چلنے والے آلات کا استعمال نجی اور فلاحی اداروں کے علاوہ اب سرکاری دفاتر میں بھی کیا جاتا ہے