اسلام آباد:کشمیری کبھی بھی بھارتی قابض افواج کی بربریت کو نہیں بھولیں گے:اطلاعات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام بھارتی قابض افواج کی بربریت کو کبھی بھی فراموش نہیں کرسکتے
2020 کے ہولناک دہلی فسادات کی دوسری برسی اور 1991 میں ہندوستان کے غیر قانونی طور پر زیرِ قبضہ جموں و کشمیر کے کنن اور پوش پورہ دیہات میں کشمیری خواتین کی اجتماعی عصمت دری کی 31 ویں برسی کے موقع پر ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ فروری 2020 کا دہلی قتل عام ہندوستان کی مسلم کمیونٹی کے خلاف امتیازی سلوک، اور منظم مہم کی ہولناک مثالوں میں سے ایک ہے۔
انہوں نے کہا کہ امتیازی شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مظاہروں کے دوران بی جے پی رہنماؤں کی طرف سے ’غداروں کو گولی مارو‘ کے بیانات نے انکی نفرت کی گہرائی کو ظاہر کیا، بھارت میں مسلمانوں کے خلاف منظم مہم شروع کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کا بڑے پیمانے پر قتل عام اور ان کی املاک، کاروبار اور تاریخی مقامات کی توڑ پھوڑ اور ان کے مذہبی مقامات کی بے حرمتی کی گئی، تئیس اور چوبیس فروری 1991 کی بھیانک یاد بھی اتنی ہی خوفناک ہے۔
عاصم افتخار نے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ جموں کشمیر کے کنن اور پوش پورہ دیہات میں 40 سے زائد کشمیری خواتین کی بے رحمی سے عصمت دری کی، 31 سالوں سے اس گھناؤنے فعل میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی نہ ہو سکی۔
ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام بھارتی قابض افواج کی اس بربریت کو کبھی نہیں بھولیں گے، پاکستان اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کے لیے بھارت کو جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ کرتا ہے۔