مقبوضہ کشمیر کے عوام کو نمازعید سے روکنا قابل مذمت اقدام ہے،ترجمان دفتر خارجہ

0
24

مقبوضہ کشمیر کے عوام کو نمازعید سے روکنا قابل مذمت اقدام ہے،ترجمان دفتر خارجہ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو نمازعید سے روکنا قابل مذمت اقدام ہے

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے عید الاضحیٰ کے موقع پر نمازعید پہ بھارت سرکار کی جانب سے کشمیریوں پر سخت پابندی عائد کرنے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی غاصب افواج نے مقبوضہ کشمیر پر غیر قانونی قبضہ کررکھا ہے۔ بھارتی قدامات بنیادی انسانی حقوق کے بھی صریحاً منافی ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا مزید کہنا تھا کہ کہ بھارت کورونا وبا کو مقبوضہ کشمیرکےعوام کی مذہبی آزادی چھیننےکے لیے استعمال کررہا ہے۔انہوں نے اقوام متحدہ اورعالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے غیرآئینی اقدامات کا نوٹس لے۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے واضح کیا کہ بھارت کے ظالمانہ ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبایا نہیں جا سکے گا۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں عیدالاضحی کے موقع پر مسجدیں اور خانقاہیں عید کی نماز کے لیے بند رہیں گی۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق کشمیر ڈویژنل انتظامیہ نے کورونا وائرس کے پیش نظر آنے والی عید الاضحی کے موقع پر کسی بھی اجتماع کو اجازت نہیں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم عید کی آمد کے سلسلے میں موجودہ پابندیوں کو 28 سے 30 جولائی تک کم کیا جائے گا۔

یہ فیصلہ ڈویژنل کمشنر کشمیر پی کے پولے کی صدارت میں منعقدہ ایک اجلاس کے دوران لیا گیا جس میں اس حوالے سے تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات کی گئی ہے۔اجلاس میں فیصلہ لیا گیا کہ انتظامیہ کی جانب سے 22 سے 27 جولائی تک نافذ کی جانے والی کووڈ 19 کے پیش نظر موجودہ پابندیوں میں 28 جولائی سے 30 جولائی تک نرمی کی جائے گی۔ تاہم اجتماعی عید کی نماز کے لئے مساجد اور خانقاہوں کو بند رکھا جائے گا۔عید سے قبل کچھ روز تک پابندیوں میں نرمی برتی جائے گی تاکہ لوگ عید کے لئے ضروری سامان کی خرید و فروخت کر سکیں۔

Leave a reply