کےڈی اے ڈائریکٹر اپنے کرپٹ مشیران کے ہاتھوں کٹپتلی بن گئے،اختیارات کا غلط استعمال

0
44

نادارہ ترقیات کراچی میں ایک مرتبہ پھر مفت ترقی کی کوشش کوناکام بنادیا گیا، ڈائریکٹر جنرل KDA نے 6 افسران کی گریڈ 18 سے 19 میں ترقی کیلئے منظور شدہ DPC کا فیصلہ منسوخ کر کے گورننگ باڈی کے اختیارات کو چیلنج کر ڈالا، DG ناصر عباس سومرو کےاقدام کو ادارے کے افسران نے اختیارات سے تجاوز اور خلاف ضابطہ قرار دیدیاافسران کا چیئرمین گورننگ باڈی اور وزیربلدیات ناصرحسین شاہ سمیت اعلی حکام سے فوری نوٹس لینے کی اپیل منظور شدہ DPC🤝 مبینہ مک مکا کیلئے منسوخ کی گئی،بعض افسران کاالزام مقاصد جاننے کیلئے تحقیقات کا مطالبہ کر دیا۔ انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق ادارہ ترقیات کراچی کے ڈائریکٹر جنرل ناصر عباس سومرو اپنے کرپٹ مشیران کے ہاتھوں کھلونا بن کر رہ گئےہیں،ذرائع کاکہنا ہےکہ ڈیجی سیکریٹریٹ میں تعینات افسران ناصر عباس سومرو کے خود ساختہ مشیر بنے ہوئے ہیں جس میں ندیم زاہد کا نام سرفہرست بتایا جاتا ہے ،ذرائع کے مطابق ڈی جی سیکریٹریٹ کے مال پکڑ خودساختہ مشیران نےادارہ ترقیات کراچی میں ایک مرتبہ پھر افسران کو مفت ترقی ملنے کی کوشش ناکام بنادی ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ ادارے کے 6 افسران جن کی گریڈ 18 سے گریڈ 19 میں ترقی کیلئے ڈی پی سی بھی ہوچکی ہے اور گورننگ باڈی کے ممبران اس کی منظوری بھی دے چکےہیں لیکن مذکورہ ڈی پی سی کے فیصلے کو ڈی جی کے ڈی اے ناصر عباس سومرو نے اپنے مشیران کی مبینہ فرمائش پر منسوخ کر کےانوکھاکارنامہ انجام دیدیا ہے،ادارے کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ DPC فیصلہ منسوخ کرنے کا اختیار ڈائریکٹر جنرل کے پاس نہیں ہے کیونکہ ڈائریکٹر جنرل خودگورننگ باڈی کے ایک ممبرانِ ہیں۔جبکہ گورننگ باڈی کئی ممبران پر مشتمل ہے۔ گورننگ باڈی کے چیئرمین صوبائی وزیر بلدیات سندھ ہیں اور ڈی پی سی میں دیگر ممبران دستخط کر کترقی کی منظوری دےچکے ہیں جنہیں مبینہ ذاتی مفادات کے لئے بوگس قرار دینے کی کوشش کی جارہی ہے،کےڈی اے کے بعض افسران کا الزام عائد کرتے ہوئے کہنا ہے کہ ڈی پی سی فیصلے کو منسوخ کرنے کی وجہ مفت ترقی ملنے کی کوشش کو ناکام بنانا ہے تاکہ ترقی کے خواہشمندافسران سے مک مکاکیاجاسکے،کےڈی اے افسران نے ڈائریکٹر جنرل کےاختیارات سے تجاوز کرنے پر چیئر مین گورننگ باڈی سمیت دیگر اعلی حکام سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے، اور ڈی پی سی منسوخی کا لیٹر جاری کرنے کے پس پردہ عزائم کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے.

Leave a reply