خلا سے نظر آنے والے ”کیووم بادلوں“ کا دلکش نظارہ

اڈیبیٹک توسیع نامی ایک عمل ان بوندوں کو برف کے کرسٹل میں جما دیتا ہے

واشنگٹن:ناسانے ایک مظہر کی دلکش لیکن نایاب تصاویر شیئر کی ہیں، جس میں خلا سے نظر آنے والے ”کیووم بادلوں“ کا دلکش نظارہ دکھایا گیا ہے۔

باغی ٹی وی : ”نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن“ (ناسا) کی جانب سے انسٹاگرام پر شئیر کی گئی ان تصاویر کے ساتھ کیپشن میں لکھا گیا، ’بادلوں میں وہ شکلیں کیا ہیں؟ ساتھ ہی وضاحت کی گئی کہ سائنسدانوں کے درمیان طویل عرصے سے کیووم بادلوں کے بارے میں قیاس آرائیاں رہی ہیں، جنہیں ہول پنچ کلاؤڈز یا فال اسٹریک ہولز بھی کہا جاتا ہے، لیکن اب واضح ہوگیا ہے کہ بادلوں کی یہ عجیب شکلیں ہوائی جہازوں کی وجہ سے ہوتی ہیں،’کیووم بادل اس وقت بنتے ہیں جب ہوائی جہاز آلٹوکیومولس بادلوں کے کنارے سے گزرتے ہیں، یہ درمیانی درجے کے بادل انتہائی ٹھنڈے ہوتے ہیں جو پانی کے نقطہ انجماد تک پہنچنے کے باوجود مائع کی شکل میں ہوتے ہیں۔

چینی صدر ،وزیراعظم ،ایران کی شہباز شریف کو پاکستان کا وزیر اعظم منتخب ہونے پر …

پانی کی یہ بوندیں جیسے جیسے ہوا ہوائی جہاز کے گرد گھومتی ہیں، اڈیبیٹک توسیع نامی ایک عمل ان بوندوں کو برف کے کرسٹل میں جما دیتا ہے، برف کے یہ کرسٹل آخرکار بھاری ہو جاتے ہیں اور آسمان سے گرتے ہیں اور بادل کی تہہ میں ایک سوراخ چھوڑ دیتے ہیں۔

وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کا منتخب وزیرِ اعظم شہباز شریف کے لیے نیک خواہشات …

ناسا کے ٹیرا سیٹلائٹ کی اس تصویر میں، گرتے ہوئے برف کے کرسٹل سوراخوں کے بیچ میں بارش کے ایسے پگڈنڈوں کے طور پر دکھائی دے رہے ہیں جو کبھی زمین تک نہیں پہنچ پاتے، انہیں ورگا کہتے ہیں،یعنی جہازوں کے گزرنے پر بادلوں میں موجود کچھ جم کر نیچے گرجاتا ہے اور بادل وہاں سے خالی نظر آتا ہے۔

اسرائیل تیار،اگر حماس راضی ہو جائے تو غزہ میں جنگ بندی جلد ممکن،امریکا

Comments are closed.