خالد مقبول صدیقی کے تحفظات، وزیراعظم نے کیا اہم اعلان
خالد مقبول صدیقی کے تحفظات، وزیراعظم نے کیا اہم اعلان
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس شروع ہو گیا ہے،اجلاس میں خالد مقبول صدیقی کاوزارت سے مستعفی ہونے پر امور کا جائزہ لیا گیا،
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایم کیو ایم کے تحفظات درست ہیں ،ایم کیو ایم کے جائز تحفظات دور کیےجائیں گے،تمام اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں گزشتہ روزخالدمقبول صدیقی سےرابطہ کیا،خالدمقبول صدیقی کے تحفظات تفصیل سے سنے،خالد مقبول صدیقی کا کوئی مطالبہ غلط نہیں لگا،کراچی کی پوری اونر شپ لیں گے،
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ بی این پی مینگل کے بھی تحفظات دور کیےجائیں گے،بلوچستان کےلئےترقیاتی فنڈزکااجراحکومتی ترجیح ہے،
وفاقی کابینہ 16 نکاتی ایجنڈے پر غور کرے گی، اجلاس میں وفاقی کابینہ کے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے گا، کابینہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں اور قانون سازی سے متعلق کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کرے گی۔
پاک سعودیہ ائیر سروسز کے معاہدہ کی منظوری ایجنڈے کا حصہ ہے، فاٹا اور گلگت بلتستان کے 4 فیصد کوٹہ کی تقسیم پر رپورٹ کابینہ کو پیش کی جائے گی۔
حکومتی وفد کے ایم کیو ایم سے مذاکرات میں ناکامی کے بعد وزیراعظم عمران خان خود میدان میں آگئے، وزیراعطم عمران خان نے ایم کیو ایم وفد سے مذاکرات کرنے والی کمیٹی کو طلب کر لیا، آج منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں اہم فیصلے ہوں گے.
ایم کیو ایم وفد سے ملاقات کے بعد وزیراعظم عمران خان سے وفاقی وزیر اسد عمر نے رابطہ کرکے ایم کیو ایم قیادت کے ساتھ ہونے والی ملاقات سے آگاہ کیا۔ جس پروزیراعظم عمران خان نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ارکان کا اجلاس آج طلب کر لیا ہے جس میں ایم کیو ایم سمیت دیگر اتحادی جماعتوں سے متعلق حکمت عملی پر مشاورت ہوگی۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں جہانگیر ترین، اسد عمر، پرویز خٹک، عمران اسماعیل اور شہزاد ارباب شریک ہونگے۔ وزیراعظم کو اسد عمر ایم کیو ایم سے ملاقات سے متعلق تفصیل سے آگاہ کریں گے۔
ایم کیو ایم کو منانے وفاقی وزیر اسد عمر وفد کے ہمراہ ایم کیو ایم کے بہادرآباد پہنچے جہاں ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے ان سے ملاقات کی۔ ایم کیو ایم نے حکوتی وفد کے سامنے خوب گلے شکوے کئے اور شکایتوں کے انبار لگا دیئے،
اسد عمر نے خالد مقبول صدیقی کو منانے کی کوشش کی لیکن وہ نہ مانے اور اپنے استعفیٰ پر قائم رہے، خالد مقبول صدیقی نےا سدعمر سے کہا کہ جب مطالبات پورے ہوں گے پھر دیکھیں گے. ابھی تک استعفیٰ ہی رہے گا، وزارت واپس نہیں لوں گا.
ملاقات کے بعد پی ٹی آئی اور متحدہ رہنماوں نے مشترکہ کانفرنس سے خطاب کیا، وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ فروری کے پہلے ہفتے وزیراعظم عمران خان کراچی کے دورے کے دوران مختلف منصوبوں کا افتتاح کریں گے۔ کراچی کیلئے بڑے ترقیاتی منصوبوں پر جلد کام شروع ہوگا۔
اسد عمر نے مزید کہا کہ خواہش ہے کہ خالد مقبول کابینہ میں واپس شامل ہو جائیں، 162 ارب کے منصوبوں پر بریفنگ دی جائے گی۔ کراچی کے دو بڑے مسائل ہیں، پانی اور ٹرانسپورٹ کا، بہتر یہی ہے مل جل کر ملک کیلئے کام کریں۔ گورنر سندھ تبدیل نہیں ہو رہے، زبردست کام کر رہے ہیں۔
ایم کیو کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ حکومتی وفد کو خوش آمدید کہا، حکومت کے ساتھ مذاکرات نہیں، ملاقات تھی جو پہلے سے طے تھی۔ کل بھی کہا تھا کہ حکومت کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے، اس پریس کانفرنس میں کوئی سنسنی نہیں تھی، وزارت سے متعلق فیصلہ ابھی واپس نہیں لیا۔
خالد مقبول صدیقی کی اپنی کارکردگی کیا ہے؟ فاروق ستار نے اٹھائے سوالات
اتحادی جماعت کے رکن کا وزارت سے استعفیٰ، حکومت نے کس سے رابطہ کر لیا؟ اہم خبر
واضح رہے کہ گزشتہ روز کنوینرایم کیو ایم پاکستان خالد مقبول صدیقی نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزارت چھوڑنے کا اعلان کیا تھا،